• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تین طلاقوں کو ایک شمار کرنا، اور اس کے رجوع یا دوبارہ نکاح کرنے کا حکم

استفتاء

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ

1۔ اگر کسی شخص نے تین طلاق دے دیں ہیں تو کیا وہ ایک ہی شمار ہوں گی؟ اور پھر جب ایک طلاق ہوئی تو وہ شوہر رجوع بھی کر سکتا ہے؟

2۔ اور اگر تین طلاقیں دے دیں اور اب وہ عدت کے بعد جب لڑکی کا رشتہ آتا ہے تو اسی پرانے شوہر کا رشتہ آجائے تو وہ اس سے شادی کر سکتی ہے بغیر حلالہ کے۔ اس کے بارے میں کیا رائے ہے؟

یہ سوالات (طلاق کے حوالے سے) جو میرے ذہن میں آئے ہیں یہ مجھے واٹس ایپ پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی ویڈیو سے ذہن میں پیدا ہوئے ہیں۔ آپ سے التماس ہے کہ ان کے جوابات تحریر فرما دیں۔

براہ مہربانی ان کے جوابات تفصیلاً ارشاد فرما دیں ایسے ٹھوس شواہد کے ساتھ کہ انسان اس سے دوسرے بندے کو قائل کر سکے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ تین طلاقیں تین ہی ہوتی ہیں، اور تین طلاقوں کے بعد شوہر کو رجوع کرنے کا  حق نہیں۔

2۔ نہیں کر سکتی۔

نوٹ: آج کے دور میں کسی کا منہ بند کرنا ممکن نہیں، اپنی تسلی کر لینا کافی ہے، اپنی تسلی کے لیے آپ ہمارے دار الافتاء کے ساتھی مفتی عبد الرحمن صاحب سے بالمشافہ یا فون پر بات کر سکتے ہیں۔ مفتی صاحب کا نمبر یہ ہے:

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved