• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تو چلی جا یہاں سے میرے والی نہیں ہے، تیرے اندر کچھ نہیں، تو چلی جا یہاں سے تو فارغ ہے

میں ***کی توفیق سے حافظ قرآن ہوں اور کتابوں کا کورس 4 سال + ایک سال مدرسہ فاطمۃ الزہراء سے کیا ہے۔ میں اللہ تعالیٰ کو  حاضر و ناظر جان کر اپنےالفاظ لکھ رہی ہوں۔

14 مارچ کو میرے نکاح کی تقریب ہوئی، میرے شوہر *** نے M.com کیا ہوا ہے ، P.T.C.L میں نوکری کرتے ہیں، ان کے والد نے سٹیٹ بینک میں نوکری کی ہے، ساس کا گھر الگ ہے اور انہوں نے مجھے الگ گھر دیا ہے، میرے شوہر کو ساری ساری رات نیند نہیں آتی، ہر وقت ان کو ازدواجی تعلقات چاہے جسم نوچنا، اذیت دینا، ذہنی طور پر سکون نہ لینے دینا، گندی گندی فرمائشیں کرنا، ان کا دھیان صرف ایک طرف ہی رہتا ہے، اگر ان کو کہہ دو کہ نیند آ رہی ہے تو کہتے ہیں جاگو شادی میں نے کس لیے کروائی ہے، نہ تکلیف دیتے ہیں نہ ہی سکون، 13 دن میں ان کے ساتھ رہی ہوں، 7 مرتبہ لڑائی ہوئ ہے اور صرف ایک ہی وجہ سے  کی میری خواہشات پوری کرو، میرا شادی کے بعد ہی حمل ٹھہر گیا ان سے ، اس کی بھی پرواہ نہیں کی،

ایک دن میں نے کہہ دیا کہ آج بڑی درد ہے ایسے سو جاتے ہیں، پر ان کو صبر نہیں آیا، لڑائی شروع کر دی، میں خاموش اکیلے گھر میں مجھے ڈر لگا کہ کچھ کر نہ دیں، استاد صاحب میں خاموش رہی تو کہتے ہیں تو بول جواب دے، بولتی تو مارتے ہیں گندی گندی گالیاں نکالتے ہیں، پھر اسی لڑائی میں کہتے ہیں "تو چلی جا یہاں سے میرے والی نہیں ہے، تیرے اندر کچھ نہیں”۔

پھر 16 اپریل کو میرے اندر حمل کی وجہ سے کچھ نکل رہا تھا، میں نے ان کو کہا کہ یہ نہ ہو کہ بچے کو نقصان پہنچے، تو کہتے ہیں کہ تیرا آپریشن ہے یا نفاس کے دن ہیں، تم صبر کرو۔ میرے اوپر آدھا گھنٹہ بیٹھے رہیے، ان کے پاؤں پکڑ کر معافی مانگی تو اوپر سے اترے پھر کہتے ہیں "تو چلی جا یہاں سے تو فارغ ہے اپنے بھائی اور ابو کو بلا تجھے یہاں سے لے کر جائیں، میرے والی نہیں ہے۔”

پھر میرا دل کھڑک اٹھا کہ پہلے بھی یہی الفاظ اور اب بھی غلط ہو رہا ہے، میں حرام نہ ہو جاؤ۔ ان کو قرآن اور حدیث کی بات بتائی تو کہتے ہیں تو نے نیا قرآن بنا لیا ہے یہ الفاظ بھی غلط۔ استاد صاحب بے شک ہم نے کتابیں پڑھی ہیں لیکن آپ ہم سے زیادہ دین جانتے ہیں، فیصلہ میں دین کے مطابق کروں گی۔ پہلے بھی ان کی شادی 3 مہینے رہی، اس کو بھی کھڑے کھڑے طلاق دی تھی، ان کی پرورش بھی حرام سے ہوئی ہے، حرام پیسہ ان کے گھر آتا ہے، بینک میں ہر بہن بھائی کے نام کے پیسے جمع ہیں جن کا سود آتا ہے۔ دین سے بہت دور ہے، جھوٹ سچ ایک جیسا ہے، اپنی بات کر کے جھٹلا دیں گے۔ قرآن و حدیث کے مطابق مجھے فیصلہ سنائیں میں اس پر قائم ہوں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ایک طلاق بائنہ  ہو گئی ہے، پہلا نکاح ختم ہو گیا ہے۔ اگر عورت عدت گذارنے کے بعد کہیں اور نکاح کرنا چاہے تو کر سکتی ہے، اور اگر دوبارہ اکٹھے رہنا چاہیں تو کم از کم دو گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے ساتھ نکاح کر کے رہ سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ آئندہ کے لیے خاوند کے پاس صرف دو طلاقوں کا حق باقی رہ جائے گا۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved