• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

"تو میری طرف سے فارغ ہے”

استفتاء

میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ مجھے اپنے ماں باپ کے گھر 8 سال ہوگئے ہیں، میرے شوہر نے مجھے یہ کہہ کر چھوڑ دیا تھا کہ میں تجھے اب کبھی بھی نہیں دیکھوں گا، نہ کوئی خرچہ دوں گا تو میری طرف سے فارغ ہے۔ تین سال بعد تجھے طلاق ہوجائے گی۔ 8 سال سے اس نے نہ کوئی خرچہ دیا ، نہ کبھی مڑکر دیکھا۔ چار بچے ہیں شروع سے میرے پاس ہیں اور ان کی ذمہ داری میرے پر ہے، میرے ماں باپ بوڑھے ہیں، خرچہ ماں باپ کرتے ہیں۔ میں سلانی کرتی ہوں، مجھے ڈاکٹر نے جواب دے دیا ہے کہ کبھی بھی کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ اتوار2012۔ 1۔ 8 کو میرے شوہر نے مجھے کاغذی اور منہ سے طلاق دے دی ہے۔ میری ذمہ داری بہت زیادہ ہے۔ گھر میں آئے گئے کو میں نے دیکھنا ہوتاہے بہن، بہنوئی، بچی دس سال کی ہے اور ایک آٹھ سال کی ذمہ داری سکول سے لانا لے جانا گھر کے بہت سے کام جو باہر کے ہیں ڈاکٹر کے پاس جانا کسی بھی وقت طبیعت جواب دے دیتی ہے، مجھے آپ یہ بتائیں کہ میں عدت کیسے کروں میں  برقعہ نہیں اوڑھتی، ہاں چادر بڑی لیتی ہوں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کبھی بھی مجھے فالج ہو سکتا ہے، الٹے حصے پر کچھ ہوسکتا ہے۔ لوگ کہتے ہیں عدت کرو ذمہ داریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ بتائیں کیسے کروں؟ مہربانی ہوگی ( کیا ایسے میں عدت ضروری ہے؟ )۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آپ کے خاوند نے جب پہلی دفعہ آپ کو یہ الفاظ کہے تھے” کہ تو میری طرف سے فارغ ہے” اگر غصے سے کہے تھے تو اس وقت ایک طلاق بائنہ ہوگئی تھی اور عدت بھی اسی وقت شروع ہوگئی تھی۔ جو حمل کی صورت میں ولادت سے اور ماہواریوں کی صورت میں تین ماہواریاں گذرنے پر ختم ہو گئی تھی۔ بعد کی طلاقیں نہ تو موثر ہوئی ہیں اور نہ ان کی عدت ہے۔ اس لیے آپ ضرورت کے موقع پر گھر سے نکل سکتی ہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved