• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ٹوٹے ہوئے برتن میں کھانے پینے کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

تریڑشدہ برتن میں کھانامکروہ تنزیہی ہےیامکروہ تحریمی ہے،اگرپلیٹ کاکنارہ ذراسابھرجائےتوکیااس میں کھانامکروہ شمار کیاجائےگا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آپ ﷺنےٹوٹےہوےبرتن میں کھانےسےمنع نہیں کیا،بلکہ پانی وغیرہ پینےسےمنع کیاہےاوروہ بھی برتن کی ٹوٹی ہوئی جگہ سےکیونکہ دھوتےوقت اس جگہ کی مکمل صفائی نہیں ہوتی نیزٹوٹےہوےبرتن میں پیتےوقت پانی وغیرہ کٖپڑوں پرگرنےکااندیشہ ہوتاہے،لہذاایسےبرتن کی ٹوٹی ہوئی جگہ پرمنہ لگاکرپینامکروہ تنزیہی ہے

مرقاۃج8ص105میں ہے:

قال نهى رسول الله عن الشرب من ثلمة القدح بضم المثلثة وسكون اللام هي موضع الكسر منه قال الخطابي إنما نهى عن الشرب من ثلمة القدح لأنها لا تتماسك عليها شفة الشارب فإنه إذا شرب منها ينصب الماء ويسيل على وجهه وثوبه زاد ابن الملك أو لأن موضعها لا يناله التنظيف التام عند غسل الإناء

بذل المجہودج16ص54میں ہے:

ای عن فرجةمنه قال فى المجمع لانه لايتماسك عليهافم الشارب وربماانصب الماءعلى ثوبه وبدنه وقيل لايناله التنظيف التام اذاغسل الاناءووردانه مقعدالشيطان ولعله ارادبه عدم النظافة

احسن الفتاوی ج8ص127میں ہے:

سوال:پیالےکاکنارااگرٹوٹ جائےتواس سےچائےوغیرہ پیناکیساہے؟بینواتوجرو

جواب :پیالےکی ٹوٹی ہوئی جگہ پرمنہ لگاکرپینامکروہ ہے،وجوہ کراہت یہ ہے:

(1)پانی گرنےکااندیشہ ہے۔

(2)منہ میں چھبنےکااندیشہ ہے۔

(3)اس مقام پرمیل وغیرہ جماہواہوتاہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved