• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ٹی وی والی جگہ نمازپڑھنامکروہ ہےجبکہ ٹی وی چل رہا ہو۔3۔تصویروالی جگہ میں نماز پڑھنامکروہ ہے

  • فتوی نمبر: 16-373
  • تاریخ: 15 مئی 2024

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ

1۔برائلر مرغی کا کیا حکم ہے؟ اور اوجھڑی حلال ہے یا حرام ؟وضاحت کر دیں۔ جزاک الله

2جہاں کوئی ٹی وی دیکھ رہا ہو وہاں نماز پڑھ سکتے ہیں یا مکروہ ہے؟اور موبائل میں ویڈیو میسج آتے ہیں علماءکرام کے یا پیکچرز ہوتی ہیں، بیچ میں قرآن بھی ہوتا ہے اور گانے بجانے بھی اور تصویریں بھی، کیا یہ سب ٹھیک ہے؟

3۔ٹی وی والے کمرے میں نماز کا حکم اور اگر ٹی وی نہیں لیکن موبائل کوئی استعمال کر رہا ہو تو اس روم میں نماز پڑھ سکتے ہیں یا قرآن؟ پلیز رہنمائی کر دیں ۔جزاک الله

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

2۔ جہاں کوئی ٹی وی دیکھ رہا ہو ،وہاں نماز پڑھنامکروہ ہے۔[1]کیونکہ ٹی وی میں جاندار کی تصویربھی ممنوع ہے اس لیے کہ ٹی وی کے اکثر پروگرام پہلے محفوظ کئے جاتے ہیں اورپھر انہیں ٹی وی پر نشر کیا جاتا ہے اورتصویر والی جگہ نماز پڑھنا مکروہ    ہے۔ ہماری تحقیق میں موبائل میں جاندار کی ویڈیو ہو یا تصویر ہو، سب ناجائز ہے۔3۔ ٹی وی کمرے میں یا جہاں کوئی موبائل استعمال کر رہا ہواوراس میں جاندارکی تصویریں کھلی ہوئی ہوں تو وہاں نماز پڑھنا مکروہ ہےالبتہ قرآن  پڑھ سکتے ہیں۔

في الهندية(231/1)

ويكره أن يصلي وبين يديه أو فوق رأسه أو على يمينه أو على يساره أو في ثوبه تصاوير

[1] نجم الفتاوی جلد نمبر 2 صفحہ نمبر 395 میں ہے:

اگر ٹی وی چل رہا ہو پھر تو یہ انتہائی مکروہ فعل ہے کیونکہ اس میں تصویروں کی عبادت کرنے والوں سے مشابہت لازم آئے گی لیکن نماز کراہت کے ساتھ ہو جائے گی اور اگر ٹی وی بند ہو تو پھر بھی نماز ہو جائے گی لیکن خلاف اولیٰ ہے کیونکہ عموما ایسی جگہوں پر نماز میں اطمینان قلب حاصل نہیں ہوتا۔

فتاوی دینیہ جلد نمبر 5 صفحہ نمبر 162 ،163 میں ہے:

کسی گھر میں ٹی وی سیٹ ہو اور وہ چلنے کی حالت میں نمازی کے سامنے نہ ہو تو نماز میں کوئی حرج نہیں ہوگا۔ ہاں اس ٹی وی میں کوئی ڈرامہ یا سینما کا کوئی پروگرام دکھایا جاتا ہو اور اس میں موسیقی وغیرہ بجتا ہو تو اس سے نماز میں خلل آنے کی وجہ سے نماز مکروہ ہوگی نیز نمازی کے سامنے ٹی وی چل رہا ہو تو نماز مکروہ تحریمی ہو گی اور اگر نماز کے وقت ٹی وی چلنے کی حالت میں نہ ہو تو محض اس سیٹ کے گھر میں ہونے سے نماز میں کوئی کراہت نہیں آئے گی۔

آپ کے مسائل اور انکا حل(مفتی محمد صاحب) جلد نمبر 2میں ہے:

جس گھر میں تصویر آویزاں ہو اس میں نماز پڑھنا فقہاء نے مکروہ لکھا ہے،اور ٹی وی اگر چل رہا ہو اس میں عام تصاویر سے زیادہ مفاسد ہیں ،تصاویر متحرک ہوتی ہیں،آواز اور موسیقی بھی ہوتی ہے،تو ایسے کمرے میں نماز بطریق اولی مکروہ ہےاور ایسی نماز کا اعادہ واجب ہے اور اگر ٹی وی بند ہے تو نماز میں کراہت تو نہیں آئے گی لیکن نماز جیسی اہم عبادت ایسی جگہ اداء کرنی چاہئے جہاں اس طرح کے شیطانی اثرات نہ ہوں.

 

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved