• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

والدین کی اجازت کے بغیر نکاح

استفتاء

**** کا نکاح نواز سے ہوا۔****کی طرف سے کوئی گواہ نہیں تھا مگر**** کی رضامندی شامل تھی اور نواز کی طرف سے دو دوست بطور گواہ تھے، کوئی حق مہر طے نہیں ہوا، نہ سونا بس صرف نکاح ہوا۔ حضرت والا کیا یہ نکاح درست ہے؟ اب شازیہ نواز سے خلع لینا چاہتی ہے تو کیا طریقہ کار اختیار کرے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں کیا ہوا نکاح تو درست ہے، لیکن چونکہ کالجوں میں خصوصا لڑکے لڑکیوں نے اس طرح سے نکاح کو کھیل بنا لیا ہے۔ یہ اگر چہ حرام سے بچنے کا ایک حیلہ ہے لیکن اکثر اوقات خود نکاح کو باقی رکھنا مقصود نہیں ہوتا جس سے یہ متعہ کے مشابہ ہوجاتا ہے۔ اس لیے ہم کہتے ہیں کہ اپنے گھر والوں کی مرضی کے ساتھ باقاعدہ نکاح کرو، ایسے نہیں، کیونکہ بعض صورتوں میں تو نکاح ہی نہیں ہوتا اور بعض صورتوں میں اگرچہ ہوجاتا ہے لیکن لڑکی کی طرف سے بے غیرتی کی انتہا ہے۔

1۔ شوہر کو کسی طرح راضی کرے کہ کچھ مال لے کر بیوی کو خلع دے دے۔جبری عدالتی خلع جائز نہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

 

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved