- فتوی نمبر: 18-136
- تاریخ: 21 مئی 2024
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مفتی صاحب ایک مسئلہ کے بارے میں رہنمائی فرمادیں ۔مسئلہ یہ ہے کہ ایک مسجد جو کہ ویران ہوچکی ہے اور اس کے متبادل دوسری جگہ مسجد بن چکی ہے۔ویران مسجد کے ساتھ ایک راستہ ہے جو کہ گزرنے والوں کے لیے تنگ ہے اور راستہ کو کشادہ کرنے کی ضرورت ہے۔کیااس ویران مسجد کی جگہ کو راستے میں شامل کر سکتے ہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر چہ بعض فقہاء نے راستہ کی تنگی کی وجہ سے مسجد کی کچھ جگہ کو راستہ میں شامل کرنے کی اجازت دی ہے لیکن اس کے باوجود اس راستے میں حائضہ یا جنبی یا جانوروں کے گزرنے کی اجازت نہیں دی اور ظاہر ہے کہ مذکورہ صورت میں عادۃ اس کا انتظام ممکن نہیں کہ اس راستے سےحائضہ ،جنبی اور جانور نہ گزریں لہذا اس ویران مسجد کو راستے میں شامل کرنا جائز نہیں بلکہ ویران مسجد کو آباد کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
فتح القدیر 6/219 میں ہے:
وفي كتاب الكراهية من الخلاصة عن الفقيه أبي جعفر عن هشام عن محمد أنه يجوز أن يجعل شيء من الطريق مسجدا أو يجعل شيء من المسجد طريقا للعامة يعني اذا احتاجوا الى ذلك .
فتاوی عالمگیری 4/223 میں ہے:
إذا جعل في المسجد ممرا فإنه يجوز لتعارف أهل الأمصار في الجوامع ، وجاز لكل واحد أن يمر فيه حتى الكافر إلا الجنب والحائض والنفساء ، وليس لهم أن يدخلوا فيه الدواب
© Copyright 2024, All Rights Reserved