- فتوی نمبر: 11-347
- تاریخ: 11 مئی 2018
- عنوانات: اہم سوالات
استفتاء
حضرات علماء کرام سے گزارش ہے کہ داڑھی اور بال پر کلر کرنا کیسا ہے لال ہو یا کالا دونوں؟اورکیا دکان کی مہندی سے بالوںکو کلر کرنا کیسا ہے ؟
جواب پوری وضاحت کے ساتھ دیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
خالص کا لا رنگ کرنا منع ہے ۔حدیث میں اس پر وعید آئی ہے سرخ رنگ کرسکتے ہیں ۔
دکان کی مہندی سے وجود میں آنے والا رنگ اگر کالا ہو تو وہ بھی جائز نہیں ۔
ابودائود شریف ونسائی شریف میں ہے :
عن ابن عباس ؓ عن النبی ﷺ قال یکون قوم فی آخر الزمان یخضبون بهذالسواد کحواصل الحمام لا یریحون رائحة الجنة…..رقم الحدیث:4212
ترجمہ:حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ آخر زمانہ میں ایسے لوگ ہوں گے جو اس سیاہ رنگ کے ساتھ (اپنی داڑھیوں کو )رنگین کریں گے گویا کہ وہ کبوتر کے سینے ہیں(جو عام طور سے سیاہ ہوتے ہیں۔چونکہ داڑھی سینے کے مقابل ہوتی ہے اس لیے سینہ پر سیاہی کے ساتھ تشبیہ دی )وہ جنت کی خوشبو نہ پائیں گے (اور سزا کے طور پر ایک مدت کے لیے جنت میں داخلہ سے بھی محروم رہیں گے اور دور سے بھی جنت کی خوشبو نہ پائیں گے حالانکہ جنت کی خوشبو تو پانچ سو سال کی مسافت تک پھیلی ہوئی ہے)۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved