• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

یوم صحابہ منانے کا حکم

استفتاء

مفتی صاحب آج کل علماء حضرات  حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور دیگرصحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا دن منارہے ہیں کیا یہ بدعت نہیں ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

کسی بھی شخصیت کا دن منانے کیلئے اس کے یوم ولادت یا یوم وفات یاکسی اور دن کی تخصیص کرلینا  بدعت ہے ہاں ان تخصیصات کے بغیرسال بھر کے کسی بھی دن میں حضرات خلفائےاربعہ  اور دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم  کے فضائل ومناقب کو بیان کرناباعث اجر وثواب ہے۔

فتاوی رحیمیہ(2/76) میں ہے:

سوال:ہرسال ماہ ربیع الثانی میں حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ  کی گیارھویں کے نام سےیوم وفات بڑی دھوم دھام سے مناتے ہیں۔اس کا کیا حکم ہے؟

جواب:یہ رواج جس کے متعلق سوال کیا گیاہےعقل ونقل دونوں کے خلاف ہےاور اس کے بدعت ہونے میں ذرہ برابر کی گنجائش نہیں ۔صحیح اور قابل تقلید طریقہ یہ ہے کہ بلا تداعی اور بلا کسی پابندی کےشب وروز کی اپنے مجالس میں  انبیاء علیہم السلام اور صحابہ کرام  اوراسی طرح بزرگان دین  حضرت غوث اعظمؒ وغیرہ اولیاء عظام کا ذکر کیا جائے ۔

کفایۃ المفتی (1/149)میں ہے:

سوال :ایک جگہ جمع ہوکر جلسہ کرکے سیرت نبوی واسلام اور بانی اسلام کے تذکرہ کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب :بلاتخصیص تاریخ ویوم جائز ہے۔

کفایۃ المفتی(1/242)میں ہے:

سوال: یوم صدیق اکبر از روئے شریعت کیسا ہے؟

جواب:یوم صدیق منانے سے اگر یہ غرض ہو کہ ایک دن کوئی جلسہ کرکےحضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے فضائل ومناقب کی تبلیغ کی جائے تو یہ جائز ہےلیکن  اس طرح خاص یوم صدیق کے نام سے ایک جدید رسم پیدا کرنامصلحت عامہ اوراسلامیہ کےمنافی ہے،اور بجائے فائدہ کے اس کا ضرر زیادہ ہے۔یوم صدیق کے نام رکھے بغیر بھی حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کےمناقب  کی تبلیغ کی جاسکتی ہے۔ اور اس میں کوئی فتنہ بھی نہیں ہوگا۔

فتاوی خلیلیہ(361)میں ہے:

ایک مشورہ احقر(اشرف علی تھانؒوی)بھی ذکر کرتا ہے کہ مناسب ہے کہ کوئی  مجلس خاص اس ذکر(خلفاء ثلاثہ)کے لئے منعقد نہ کی جائےور نہ خدشہ ہے کہ چند روز میں اس مجلس کا حال محفل مولود کا سا نہ ہو جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم               

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved