- فتوی نمبر: 33-92
- تاریخ: 24 اپریل 2025
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > تحقیقات حدیث
استفتاء
زکوٰۃ کے سلسلے میں ایک مستند حدیث کا حوالہ چاہیے جس میں ساڑھے سات تولے سونا اور ساڑھے باون تولے چاندی کا ذکر ہو۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
عن علي رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم ببعض أول الحديث قال: “فإذا كانت لك مئتا درهم، وحال عليها الحول، ففيها خمسة دراهم، وليس عليك شيء يعني في الذهب حتى يكون لك عشرون دينارا، فإذا كان لك عشرون دينارا، وحال عليها الحول، ففيها نصف دينار، فما زاد، فبحساب ذلك [سنن أبى داؤد،1/517]
حاصلِ ترجمہ: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تمہارے پاس 200 درہم(ساڑھے باون تولہ چاندی) ہو اور ان پر سال گزر جائے تو ان میں پانچ درہم (چالیسواں حصہ / ڈھائی فیصد) زکوۃ واجب ہوگی اور سونا جب تک 20 دینار (ساڑھے سات تولہ) نہ ہو اس میں تم پر زکوۃ نہیں البتہ جب سونا بیس دینار(ساڑھے سات تولہ) ہو جائے اور اس پر ایک سال گزر جائے تو اس میں آدھا دینار (چالیسواں حصہ/ڈھائی فیصد زکوۃ واجب) ہے پھر جتنا زیادہ ہو اس میں اسی حساب سے زکوۃ واجب ہوگی۔
نوٹ: درہم چاندی کے سکے کا نام ہے اوردو سو درہم چاندی کا وزن ساڑھے باون تولہ چاندی بنتا ہے اور دینار سونے کے سکے کا نام ہے اور بیس دینار سونے کا وزن ساڑھے سات تولہ سونا بنتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved