- فتوی نمبر: 23-53
- تاریخ: 03 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
حضرت آپ سے پوچھنا یہ تھا کہ میرے دادا صاحب کی ملکیت میں 3 ایکڑ زمین تھی ،میرےوالدصاحب 3بھائی اور دو بہنیں ہیں ،دادا اور دادی وفات پاچکےہیں ۔اب میرے والدصاحب اپنی جائداد (ایک ایکڑ زمین) میں سے اپنی دونوں بہنوں کوان کی وراثت میں حق دینا چاہتے ہیں ۔فی ایکڑ زمین کی قیمت 18لاکھ روپے ہیں ۔اب آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ میرے والد صاحب کی ایک ایکڑزمین میں دونوں بہنوں کا کتنا حق بنتا ہے ؟نیز دادا کی جائداد صرف 3بھائیوں کو ملی ہے ،بہنوں کو نہیں ملی باقی چچا ابھی (بہنوں کو)حصہ دینے پر رضامند نہیں ہیں صرف میرے والد صاحب تیا ر ہیں ۔جب جائداد کی تقسیم ہوئی تو اس وقت دادی حیات تھیں اب ان کا بھی انتقال ہوگیا ہے ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں 3 ایکڑزمین (یعنی480مرلوں ) میں سے ہر بھائی کا حصہ 120 مرلے بنتا ہے لہذا بھائی ( یعنی آپ کے والد صاحب )کے پاس موجودایک ایکڑ زمین (یعنی160مرلوں میں سے ) جو چالیس مرلےان کے حصہ (120مرلے سے) زائد ہیں وہ دو نوں بہنوں میں برابر برابر(یعنی 20،20مرلے) تقسیم کردیں یا اس کی قیمت دیدیں ۔
تقسیم کی صورت مندرجہ ذیل ہے:
دادا 8X8=64
بیوی | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹی | بیٹی |
ثمن | عصبہ | ||||
1×8 | 7X8 | ||||
8 | 56 | ||||
8 | 14 | 14 | 14 | 7 | 7 |
بیوی 8 8
بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹی | بیٹی |
عصبہ | ||||
2 | 2 | 2 | 1 | 1 |
الاحیاء 3ایکڑ( یعنی 480مرلے)
بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹی | بیٹی |
16 | 16 | 16 | 8 | 8 |
120مرلے | 120مرلے | 120مرلے | 60مرلے | 60 مرلے |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved