- فتوی نمبر: 2-399
- تاریخ: 14 اکتوبر 2009
- عنوانات: عبادات > حج و عمرہ کا بیان
استفتاء
پہلے کچھ مسئلے لکھ کر بھیجے تھے ان میں سے ایک سمجھ نہیں آیا پچھلے سوال وجواب والا صفحہ بھی ساتھ ارسال کردیا ہے ۔ مسئلہ 2دیکھیں پچھلا پوچھا تھا کہ اگر مرد وعورت اکھٹے حرم میں نماز پڑھیں تو نماز ہوگی یا نہیں؟ جبکہ دونوں غیر محرم ہیں۔توجواب تھا نما ز ہوجائےگی ۔جبکہ مسائل بہشتی زیور مین مفسدات صلاة میں ایک یعنی نماز میں شریک عورت کا محاذی ہونا بھی ہے کہ جب وہ سجدے میں جائیں گے تو اعضاء ایک دوسرے کے محاذی ہو جائیں گے اگر چہ تھوڑا آگے پیچھے ہو تو پھر کیسے نماز ہوگی اور جو پچھلے مسئلے میں کہاگیا کہ نماز ہوجائے گی وہ کیسے ہوگی سمجھ نہیں آیا ذرا سمجھا دیں اور دونوں میں فرق بھی بتادیں ۔ مسائل بہشتی زیور میں لکھا ہے کہ کوئی بھی عضو برابر ہوجائے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
3۔اس مسئلہ میں مختلف اقوال ہیں ایک قول مطلق ہے کہ خواہ عورت کے بدن کا کوئی حصہ مرد کے کسی بھی عضو کے محاذی اور برابر ہوتو مرد کی نما ز فاسد ہوجائیگی ۔
دوسراقول یہ ہے کہ عورت کا قدم مرد کے بدن کے کسی حصہ کے محاذی اوربرابر ہو۔
تیسرا قول یہ کہ عورت کا ٹخنا اور پنڈلی مرد کے ٹخنے اور پنڈلی کے برابر ہو۔
چونکہ حج کے موقع پر حرم میں کافی رش ہوتاہے جس کی وجہ سے کافی مشکلات ہوتی ہیں اس لئے آسانی کی خاطر دوسرے قول (یعنی عورت کا قدم مردکے بدن کے کسی حصہ کے محاذی اوربرابر ہو) کو اختیار کیا گیا۔
بلکہ آجکل حرم میں ہجوم کی مجبوری کی وجہ دوسری فقہ کے قول کو لے لیا ہے۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved