- فتوی نمبر: 4-19
- تاریخ: 28 مارچ 2011
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
ہمارے والد صاحب مرحوم اپنی زندگی میں ہماری والدہ سے کہتے تھے کہ یہ مکان تم اپنے نام کروا لو لیکن ہماری والدہ اس بات پر راضی نہ ہوتی تھی بلکہ یہ کہتی تھیں کہ یہ مکان دونوں کے نام ہونا چاہیے۔ اس کا حل کیا ہے؟ اور کیا یہ مکان ورثاء میں تقسیم ہونا چاہیے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں یہ مکان جبکہ آپ کے والد نےآپ کی والدہ سے یہ نہ کہا ہو کہ میں نے یہ مکان تمہیں دیا تو یہ مکان آپ کی والدہ کو ہبہ نہیں ہوا لہذا یہ ان کی زندگی میں انہی کی ملکیت تھا۔ آپ کے والد کی وفات کے بعد یہ مکان ان کے تمام ورثاء میں تقسیم ہوگا۔
و ركنها الإيجاب و القبول .(شامى: 8/ 569 )
و تصح بإيجاب كوهبت و نحلت. (شامى: 8/ 570 )
© Copyright 2024, All Rights Reserved