• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

زکوٰۃ اور قربانی کے ہر ہر مال پر سال کا گذرنا

استفتاء

زکوٰۃ اور قربانی کے حوالے سے ایک مسئلہ دریافت کرنا ہے۔

میڈیکل سٹور میں تقریباً 600000 (6 لاکھ) کی مالیت کا سامان موجود ہے۔ جس کو سال گذرنا تو در کنار مہینہ پڑے رہنا بھی مشکل ہوتا ہے، جو روزانہ کی بنیاد پر آتا اور جاتا ہے۔ اور مالک سٹور کے ذمہ تقریباً 1500000 (15 لاکھ) روپے کا قرض بھی ہے، اور اس کے پاس ادا کرنے کے لیے یہ رقم بھی موجود ہے۔ اس کے علاوہ گھر بھی ذاتی ہے جس میں وہ خود رہائش پذیر ہے۔ کیا اس

شخص پر زکوٰۃ اور قربانی واجب ہے یا نہیں؟ اگر ہے تو تفصیلات تحریراً درج فرما دیں۔ جزاک اللہ

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں سائل پر قربانی بھی واجب ہے اور زکوٰۃ بھی واجب ہے۔ قربانی کے لیے تو سال کا گذرنا ویسے بھی شرط نہیں البتہ زکوٰہ کے لیے اگرچہ سال گذرنا شرط ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہر ہر مال پر سال  گذرے، بلکہ صرف یہ مطلب ہے کہ سال کے اول و آخر میں مال نصاب کے بقدر ہو اور درمیان میں بالکل ختم نہ ہو۔ درمیان سال میں مال آتا جاتا رہا ہو یا کم زیادہ ہوتا رہا ہو، اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا۔

في الدر المختار (3/ 278):

(و شرط كمال النصاب) و لو سائمة (في طرفي الحول) في الابتداء للانعقاد و في الانتهاء للوجوب (فلا يضر نقصانه بينهما).

و في رد المحتار (3/ 249):

ففي البدائع أيضاً لو استبدل مال التجارة بمال التجارة و هي العروض قبل تمام الحول لا يبطل حكم الحول سواء استبدلها بجنسها أو بخلافه بلا خلاف لتعلق وجوب زكاتها بمعنى المال وهو المالية و القيمة و هو باق.

و في الدر المختار (9/ 520):

و شرائطها: الإسلام و الإقامة و اليسار الذي يتعلق به وجوب. قوله (و اليسار الخ) بأن ملك مائتي درهم أو عرضاً يساويها………………. فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved