• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

غیر مسلم ملک کے بینک سے سود لینا

استفتاء

ایک شخص کینڈا میں مقیم ہے اور اس کے پاس اتنی رقم ہے جو وہ گھر میں نہیں رکھ سکتا۔ اور اگر کسی بینک میں رکھوائیں تو اس پر سود ملے گا۔ اور اگر کرنٹ اکاؤنٹ کی صورت میں بینک میں جمع کروائیں تو اس میں بھی ایک غیر اسلامی بینک ہماری رقم کو استعمال کرتا ہے اور وہ اس سے مستحکم ہوگا۔ اب آپ ہماری راہنمائی فرمائیں کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ جبکہ ہمیں کسی صاحب نے یہ بتایا ہے کہ رقم کو سیونگ اکاؤنٹ میں جمع کروا دیں اور اس پر جو ملے تو سود سے حاصل رقم سے کسی مسجد و مدرسہ کی لیٹرین تعمیر کروا دیں۔ آیا ایسا کرنا شرعاً کیسا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

غیر مسلم ملک میں آپ سیونگ اکاؤنٹ کھولیے۔ جو نفع ملے بعض حضرات اس کو سود شمار کرتے ہیں اور بعض حضرات اس کو حلال سمجھتے ہیں۔ آپ اس نفع کو لے کر فقراء پر تقسیم کردیں یا کسی فلاحی کام میں لگا دیں۔ اپنے استعمال میں نہ لائیں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved