استفتاء
کیافر ماتے ہیں علماء کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ مسجد میں داخل ہوتے وقت اونچی آواز سے سلام کرنے کا کیا حکم ہے جبکہ پہلے سے موجود نمازی اپنے اپنے اعمال(ذکر،تلاوت)میں لگے ہوئے ہوں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مسجد میںاپنے اپنے اعمال ذکرتلاوت یا نماز کے انتظار میں مشغول لوگوں کو سلام کرنا منع ہے۔کیونکہ سلام ان لوگوں کو کیا جاتا ہے جن کے پاس ملاقات کے لیے جایا جائے۔مسجد میںلوگ اپنے اپنے اعمال میں بیٹھے ہوتے ہیں۔ کسی آ نے والے کے استقبال یا انتظار میں نہیں ہوتے۔
فتاویٰ عالمگیری میں ہے:
السلام تحیة الزائرین، والذین جلسوا فی المسجد للقراء ة والتسبیح أو لانتظار الصلوٰة، ما جلسوا فیہ لدخول الزائرین علیھم،فلیس ھذا أوان السلام، فلا یسلم علیھم، ولھذا قالوا: لو سلم علیھم الداخل وسعھم أن لا یجیبوہ کذا فی القنیہ،یکرہ السلام عند قراء ة القر آن جھرا وکذا عند مذاکرةالعلم وعند الاذان والاقامة، والصحیح أنہ لا یرد فی ھذہ المواضع ایضا کذا فی الغیاثیہ۔۔۔۔۔(ج:5،ص:325)
© Copyright 2024, All Rights Reserved