- فتوی نمبر: 21-61
- تاریخ: 12 مئی 2024
- عنوانات: عبادات > زکوۃ و صدقات
استفتاء
عرض ہے کہ والد صاحب سکول ٹیچر تھے جن کی سیلری یونائیٹڈ بینک کےسیونگ اکاؤنٹ میں آتی رہی اور وہ ہر ماہ وصول کرتے رہے یہاں تک کہ پینشن آ گئی جب کہ ان کو سیونگ یا کرنٹ اکاؤنٹ کیا ہوتا ہے ؟اس کاکچھ علم نہ تھا،جب معلوم ہوا تو پینشن کو آئے ہوئے تقریبا 2 سال ہو گئے تھے جو تقریبا پندرہ سے بیس لاکھ تھی تو والد صاحب نے رقم کو کرنٹ اکاؤنٹ میں منتقل کروا دیا ،ان دو سال کی سٹیٹمنٹ کےمطابق تقریبا ڈیڑھ لاکھ کا اضافہ ہو گیا تھا اور زکوۃ بھی کاٹی گئی جو تقریبا پچاس ہزار تھی۔
- اب کیا ہماری زکوۃ ادا ہوئی یانہیں؟
- اس اضافہ کا کیا حکم ہے؟
3.اور پندرہ سے بیس سال سے بینک اکاؤنٹ میں سیلری آتی رہی جو والد صاحب وصول کر لیتے تھے اس کا کیا حکم ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔احتیاط اسی میں ہے کہ آپ اپنے اصل سرمایہ کی (نہ کہ اضافہ کی)زکوۃ دوبارہ اداکریں ۔
2۔یہ اضافہ کسی مستحق زکوۃ کو ثواب کی نیت کے بغیر صدقہ کردیں۔
3۔یہ سیلری چونکہ ٹیچنگ کاعوض تھی اس لیے اسے وصول کرنا درست تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved