• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

گلیوں ،سڑکوں پرمانگنےوالوں کوپیسے دیناکیسا ہے؟(۲)کیاتنگدست شخص کے لیےہرمانگنے والے کوپیسے  دینا ضروری ہے؟

استفتاء

مفتی صاحب جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ گلیوں اور سڑکوں پر مانگنے والوں کی اکثریت نظر آتی ہے جن میں بچے،جوان مرد وعورتیں اورضعیف مرد حضرات شامل ہیں،یہ تمام لوگ اللہ تعالی کے نام پر مانگتے ہیں، کچھ بیماری کے علاج کے لیے مانگتے ہیں، کچھ بیٹی کی شادی کے لیے مانگتے ہیں اور کوئی کہتاہےکہ میں بھوکا ہوں، کوئی کہتا ہے میں نے دور کہیں جانا ہے اور میرے پاس کرایہ نہیں ہے،میرا سوال یہ ہے کہ

1.کیا ہر ایک مانگنے والے کو پیسے دینا جائز ہے یا نہیں؟اور ہمیں کیسے پتہ چلے گا کون حقدار ہے اورکون نہیں؟

2.جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ مہنگائی بہت ہوگئی ہے اگر کسی کاگھر کا گزارا صرف تنخواہ پر بمشکل ہوتا ہے تو کیا اس کے ذمے ضروری ہے کہ وہ بھی ہر مانگنے والے کو پیسے دے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1.جو واقعی ضرورت مند ہو اسے دینا جائز ہے پیشہ ورکو دینا جائز نہیں۔مستحق ہونے نہ ہونے کا مدار محتاط انداز ےپر ہے اگر کوئی رائے قائم نہ ہو رہی ہو تو نہ دیا جائے ،اسی میں احتیاط ہے۔

  1. کوئی ضروری نہیں۔۔
  2. ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved