• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

(1)کیا جمعہ کے دن فجر کی نماز میں سورت کہف کا کچھ حصہ پڑھنے سے جمعہ کےدن سورت کہف پڑھنے کی فضیلت حاصل ہوجائے گی؟ (2)کیا جمعہ کے دن فجر کی نماز میں سورت کہف  کاپڑھنا سورت”سجدہ” اور سورت”دھر” پڑھنے کی سی فضیلت رکھتا ہے؟ (3)کیا عورت کیلئے جمعہ کے دن  فجر کی نماز میں سورت”سجدہ” اورسورت”دھر” پڑھنا مسنون ہے؟

استفتاء

1۔ہمارے امام مسجد جمعہ کے دن فجر میں تھوڑی بہت سورت کہف پڑھتے ہیں تو کیا اس طرح وہ فضیلت جو جمعہ کے دن سورت کہف پڑھنے کی ہے حاصل ہوجائے گی ؟

2۔جبکہ سورت”سجدہ” اور”دھر” نہیں پڑھتے تو کیا سورت”کہف”پڑھنا ان دو سورتوں کی سی فضیلت رکھتا ہے؟

3۔ کیا عورتوں کے لئے جمعہ کے دن کی فجر میں سورت”سجدہ” اور” دھر”  پڑھنا مسنون ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔احادیث میں سورت کہف کی دو طرح سےفضیلت وارد ہوئی ہے (1)سورت کہف کی اول یا آخر کی دس آیات حفظ کرنے سے فتنہ دجال سے حفاظت۔ اس فضیلت کا تعلق مذکورہ آیات کو حفظ کرنے سے ہے جمعہ کے دن پڑھنے سے نہیں (2) جمعہ کے دن یا جمعہ کی رات میں پوری سورت کہف پڑھنے سے اس کے اور بیت اللہ کے درمیان یا دونوں جمعوں کے درمیان نور کا روشن ہونا۔ اس فضیلت کا تعلق پوری سورت پڑھنے سےہے لہذا اگر مذکورہ امام جمعہ کی فجر میں پوری سورت کہف پڑھ لیتا ہے تو اسے یہ فضیلت حاصل ہوگی ورنہ نہیں۔

2۔جمعہ کی فجر میں سورت کہف پڑھنے سے سورت سجدہ اورسورت دھر پڑھنے کی فضیلت حاصل نہ ہو گئی۔

3۔جمعہ کی فجر میں سورت سجدہ اور سور ت دھر پڑھنا خود مردوں کے لیے بھی مستقل سنت نہیں بلکہ کبھی کبھار ہے۔لہذا عورتیں بھی کبھی کبھار پڑھ لیں باقاعدہ معمول نہ بنائیں۔

دارمی(3407)میں ہے:

 عن أبي سعيد الخدري رضي الله عنه قال :”من قرأسورةالكهف ليلةالجمعةأضاءله من النورفيما بينه وبين البيت العتيق”

ترجمہ:حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جوجمعہ کی رات سورت کہف پڑھے اس کے اور بیت اللہ کے درمیان نور روشن ہوجاتا ہے۔

مستدرک حاكم( 2 / 399 )میں ہے:

قال النبي صلي الله عليه وسلم” من قرأ سورة الكهف في يوم الجمعة أضاء له من النور ما بين الجمعتين ” .

ترجمہ:نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جو جمعہ کے دن سورت کہف پڑھے اس کے لیے دوجمعوں کے درمیان نور روشن ہوجاتا ہے۔

صحیح مسلم(809) میں ہے:

 حدثنا محمد بن المثنى حدثنا معاذ بن هشام حدثني ابي عن قتادة عن سالم بن ابي الجعدالغطفانى عن معدان بن ابى طلحة عن اليعمرى عن ابي الدرداء ان النبي صلى الله عليه وسلم قال من حفظ عشرآيات من اول سورةالكهف عصم من الدجال

  حدثنا همام جميعا عن قتادة بهذا الاسناد قال شعبة: من اخر الكهف قال همام من اول الكهف كما قال هشام

ترجمہ:حضرت ابودرداء رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے سورت کہف کی ابتدائی دس آیات یاد کیں وہ دجال کے فتنےسے بچا لیاگیا۔

 شعبہ نے کہا سورت کہف کےآخر سے جبکہ ہمام نے کہاسورت کہف  کے اول سے۔

صحیح بخاری (891) میں ہے:

عن ابي هريرة رضي الله تعالى عنه قال كان النبي صلى الله عليه وسلم يقرأفي الجمعةفي صلاةالفجر الم تنزيل السجدة وهل اتى على الإنسان

ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہےوہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن نماز فجر میں "الم سجدہ” اور” ھل اتیٰ علی الانسان "پڑھتے تھے۔

شامی (1/594) میں ہے:

(ويكره التعيين) كالسجدة ـ وهل اتى ـ لفجر كل جمعة بل يندب قرأتهما احيانا

ترجمہ: (اورمتعین کرنا مکروہ ہے)جیسے ہر جمعہ کی فجر کے لیے  سورت سجدہ اور سور ت دھر کو متعین کرنا بلکہ ان دونوں کی قراءت کبھی کبھی کرنا مستحب ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved