• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

(1)سالگرہ منانے (2) اوراس میں شرکت کرنے (3) اور اس کا کھانا کھانے (4)اور اس ميں تحفہ تحائف لینے دینے کا کیا حکم ہے؟

استفتاء

ایک مسئلہ دریافت کرنا ہے کہ ہمارے گھروں ،رشتےداروں ،اور علاقے میں یہ رواج عام ہوتا جارہا ہے کہ اپنے چھوٹے بچوں اور بچیوں کا سالگرہ مناتے ہیں جس میں اپنے قریبی رشتہ داروں اور بچوں کو دعوت پر بلا تے ہیں یا اپنے ہی گھر کے افراد مل کر سالگرہ مناتے ہیں باقاعدہ دعوت کا اہتمام ہوتا ہے ،کھانا بنتا ہے یا ٹی پارٹی ہوتی ہے جس میں کیک کاٹا جاتا ہے اور رشتے دار تحفے وغیرہ دیتے ہیں کیک کاٹتے وقت تالیاں بجاتے ہیں یا بغیر تالیاں بجائے صرف منہ سے مبارکباد دی جاتی ہے happy birth day to you(آپ کو پیدائش کا دن مبارک ہو )کہا جاتا ہے  سالگرہ اکثر چھوٹے بچوں کی مناتے ہیں جن کی عمر 15 سال سے کم ہوتی ہے۔

( 1)کیا ایسی محفلوں میں شرکت کرنا جائز ہے؟

(2)وہاں کی دعوت کھانا جائز ہے ؟

(3)اور پارٹی میں شامل ہونا تحفہ دینا یا لینا جائز ہے ؟

(4)اور سالگرہ منانا کس حد تک جائز ہے یا ناجائز ہے؟ مہربانی فرما کر تفصیلی فتوی صادر فرمائیں  ۔

عبدالحفیظ گلگت ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(1)سالگرہ منانا غیر مسلموں کی رسم   ہے اور مسلمانوں کو غیر مسلموں کی رسومات اپنانے سےمنع کیا گیا ہے اس لئے ایسی محافل میں شرکت کرنا  جائز نہیں۔

(2)سالگرہ کی دعوت  کا کھانا فی نفسہ   حلال ہے بشرطیکہ حرام مال سے نہ ہو لیکن چونکہ یہ کھانا ایک نا جائز محفل کیلئے بنایا جاتا ہے اس لیے اس سے احتیاط کریں ۔

(3) ایسے موقعوں پر محافل میں شرکت کرکے تحفے وغیرہ دینے سے بچنا بھی ضروری ہےکیونکہ ایسا کرنے میں ایسی محفلوں کی معاونت ہے۔

(4)سالگرہ منانا جائز نہیں کیونکہ یہ غیر مسلموں کی رسم ہے۔

فتاوی دارالعلوم دیوبندویب سائٹ فتوی نمبر (37002) میں ہے :

"سوال  :اسلام میں جنم دن یا سالگرہ منانا یا اس کی مبارکباد دینا حرام ہے یا مکروہ؟

الجواب :نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے حضرات صحابہ کرام و تابعین سے ائمہ اربعہ سے بزرگان دین سے جنم دن یا سالگرہ منانے کا  کوئی ثبوت نہیں ملتا یہ غیر قوموں کا طریقہ ہے ہم مسلمانوں کو غیروں کا طریقہ اپنانا جائز نہیں نہ ہی اس موقع پر مبارکباد دینا درست ہے”

آپ کے مسائل اور ان کا حل(143/8) میں ہے:

س:بڑے گھرانوں اور عموماً متوسط گھرانوں میں بھی بچوں کی سالگرہ منائی جاتی ہے، اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا یہ جائز ہے؟ رشتہ داروں اور دوست احباب کو مدعو کرلیا جاتا ہے جو اپنے ساتھ بچے کے لئے تحفے تحائف لے کر آتے ہیں، خواتین و حضرات بلاتمیز محرَم و غیرمحرَم کے ایک ہی ہال میں کرسیوں پر براجمان ہوجاتے ہیں، یا ایک بڑی میز کے گرد کھڑے ہوجاتے ہیں، بچہ ایک بڑا سا کیک کاٹتا ہے اور پھر تالیوں کی گونج میں “سالگرہ مبارک ہو” کی آوازیں آتی ہیں، اور جناب تحفے تحائف کے ساتھ ساتھ پُرتکلف چائے اور دیگر لوازمات کا دور چلتا ہے۔

ج… سالگرہ منانے کی رسم انگریزوں کی جاری کی ہوئی ہے، اور جو صورت آپ نے لکھی ہے وہ بہت سے ناجائز اُمور کا مجموعہ ہے۔

فتاوی محمودیہ(184/5) میں ہے:

سوال :-ہم نے ا پنے بچے کی سالگرہ جبکہ وہ ایک سال کاہوا خوب دھوم دھام سے منائی ،چند لوگوں کو مدعوکیا، پارٹی کے کیک کاٹے سالگرہ کی مبارک باددی ،دریافت طلب امر یہ ہے کہ شرعی کراہت تو نہیں ؟یاپھر غیر اسلامی طریقہ ہونے کی وجہ سے ممنوع تونہیں ہے؟ …..

الجواب حامداًومصلیاً:    سالگرہ (پیدائش سے سال بھر پوراہونے پرتقریب اور خوشی منانا )یہ اسلامی تعلیم نہیں ہے، یہ غیروں کاطریقہ ہے اس سے پرہیزکرنا چاہئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved