• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ایک آدمی نے عورت سے زناکیاپھراس آدمی کےوالد نے اسی عورت سے نکاح کرلیاتونکاح کاکیا حکم ہے؟

استفتاء

ایک آدمی نے خاتون سے زنا کیا اور اسی خاتون سے اس آدمی کے والد نے نکاح کر لیا ہے اب چھ سال بعد والد صاحب کو زنا کا علم ہوا ہے اور اب اولاد بھی ہوچکی ہے لہذا مطلع فرما دیں  کہ والد صاحب کا اس خاتون سے نکاح کا کیا حکم ہے اور اب انھیں کیا کرنا چاہیے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں جب اس آدمی نے عورت سے زنا کیا تھا تو اسی وقت وہ عورت زنا کرنے والے مرد کے اصول یعنی باپ دادا اور فروع یعنی اولاد پر حرام ہو چکی تھی اس لیے بعد میں جب زانی کے والد نے اسی عورت سے نکاح کیا تو وہ نکاح درست نہیں ہوا لہذا زانی کے والد کو چاہیے کہ فورا اس عورت سے علیحدگی اختیار کرے۔

فتاوی شامی 4 123میں ہے:

وحرم ایضا بالصهریة اصل مزنیته،

قوله وحرم ایضا بالصهریه اصل مزنیته،قال فی البحر اراد بالحرمة المصاهرة الحرمات الاربع حرمة المراة علی اصول الزانی وفروعه نسبا ورضاعا

عالمگیری ج 1ص 274میں ہے:

فمن زني بامرة حرمت عليه امها وان علت وابنتها  وان سفلت وكذا تحرم المزني بها علي آباء الزاني و أجداده و أن علوا و ابنائه وان سفلوا كذا في فتح القدير

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved