- فتوی نمبر: 15-292
- تاریخ: 21 ستمبر 2019
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات
استفتاء
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص کا کاروبار چمڑے پر سلوشن لگانا ہے (جس چمڑے سے جوتے بنتے ہیں) بعض اوقات سلوشن ہاتھوں وغیر پر لگا رہتا ہے، بسیار کوشش کے اترتا نہیں تو کیا ایسی حالت میں نماز ہو جاتی ہے یا نہیں؟
نیز بعض دفعہ تو سلوشن اتارتے ہوئے اطمینان ہو جاتا ہے لیکن دو تین نمازیں پڑھنے کے بعد پھر کچھ نہ کچھ ہاتھوں پر لگا ہوتا ہے تو شرعاً اس کا کیا حکم ہے؟
جلد جواب دیں تاکہ میری نمازیں قضا نہ ہوں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جو سلوشن آسانی سے اتارا جا سکتا ہے اسے اتارنا ضروری ہے ایسا سلوشن اطمینان کر لینے کے بعد بھی اگر لگا رہ گیا تو پڑھی ہوئی نمازوں کو لوٹائیں۔ اور جو سلوشن ایسی جگہ لگا ہوا ہو کہ اسے اتارنا بہت مشکل ہو مثلاً ناخنوں کے اندرونی حصے میں یا اسے اتارنے میں کھال کے چھلنے کا خدشہ ہو تو اسے اتارے بغیر بھی وضو اور نماز درست ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved