- فتوی نمبر: 15-43
- تاریخ: 24 جولائی 2019
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اس مسئلہ کی وضاحت کردیں کسی سےسنا ہے کہ اگر کسی طرف سے موذی جانور جیسے سانپ وغیرہ کے آنے کا خطرہ ہو(گھر ہو یا صحرا)تو نماز قبلہ سے ہٹ کراس طرف منہ کرکے پڑھ سکتے ہیں۔اس کی کیا حقیقت ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر کسی دشمن کا خوف ہوخواہ وہ دشمن انسان ہو یا کوئی درندہ جانور یا کوئی اژدھا وغیرہ تو ایسی صورت میں قبلہ سے ہٹ کر اس طرف منہ کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں۔
فی مراقی الفلاح:554
باب صلاۃ الخوف ای صلاته بالصفة الاتیة (جائزة بحضورعدو)لوجود المبیح وان لم یشتد الخوف(وبخوف غرق )من سیل
فی حاشیته:اشاربه الی انه لافرق بینه ای الآدمی وغیره کسبع وحیة عظیمة ولافرق بینمااذا کان العدو بازاء القبلة اولا
© Copyright 2024, All Rights Reserved