• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

فون کرکے مختلف اوقات میں ’’میں تمہیں طلاق دیتاہوں‘‘کہنے کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کےبارے میں کہ میری شادی 2012میں ہوئی ،شادی کے کچھ دن بعد ہی میرے شوہر نے مجھے ایک طلاق دی فون پر جس کے الفاظ یہ تھے کہ میں تمہیں طلاق دیتا ہوں اور اس وقت ہماری صلح ہوگئی،پھر کچھ دن بعد پھر ایک طاق دی جس کے الفاظ یہ تھے کہ میں تمہیں طلاق دیتا ہوں اس بار پھر ہماری اس وقت صلح ہوگئی ۔یہ بھی فون پر دی پھر کچھ سال کے بعد ایک دن انہوں نے پھر ایک طلاق دے دی فرن پر جس کے الفاظ یہ تھے کہ میں تمہیں طلاق دیتا ہوں۔تیسری دفعہ میں نے آدھی بات سن کرفون کاٹ دیا مگر انہوں نے پورے الفاظ بول دیئے تھے ۔جب بھی میرے خاوند طلاق دیتے اسی وقت رو کر معافی مانگ کرصلح کرلیتے تھے۔میں یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ آیا کہ اب میں ان کی بیوی ہوں یا نہیں؟مفتی صاحب ہمار کورٹ میرج ہوئی ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکور صورت میں تینوں طلاقیں ہوگئی ہیں جن کی وجہ سے بیوی اپنے شوہر پر حرام ہوگئی ہے لہذا اب نہ صلح ہوسکتی ہے اور نہ رجوع کی گنجائش ہے۔۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved