• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میسج کےذریعہ طلاق ،غلطی سے ہونے والے میسج کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میں محمدکاشف اللہ کو حاضروناظر جان کریہ لکھ رہا ہوں اور مسئلہ بتارہاہوں کہ یہ بات بالکل سچ ہے میں اور میری بیوی اولاد کےلیے پریشان تھے جب میڈیکل ٹیسٹ رپورٹ کروائی تو میری رپورٹ میں نقص آیا جس کی وجہ سے میں پریشان رہتا تھا اور اپنی بیوی کو مزید سسکتا اور روتا نہیں دیکھ پا رہاتھا جبکہ ایک اور جگہ سے کروائی ہوئی میڈیکل رپورٹ سے پتہ چلاکہ مجھ میں بھی کوئی نقص نہیں جس وجہ سے اولاد نہ ہوسکی۔

رات کا وقت تھا اور گاڑی ڈرائیو کررہا تھا جب میں نے اپنی بیوی کو میسج میں لکھا کہ میں اپنی بیوی کو یعنی انعم مرزا کو طلاق دیتا ہوں طلاق دیتا ہوں ابھی دو دفعہ ہی لکھا تھا تو میں نے اپنا موبائل پھینک دیا میں اس وقت رو رہا تھا اور اپنی عینک اتار چکا تھا میری آنکھوں میں آنسو تھے جب میں نے اپنا موبائل دوبارہ اٹھایا میسج بھیجنے کے لیے تو اس کلپ بورڈ جس میں میسج محفوظ ہوجاتا ہے وہ کھلاہوا تھا جس پر ہاتھ لگنے سے تیسری دفعہ میں طلاق دیتا ہوں والے الفاظ پیسٹ ہوگئے جب کہ میں نے جب sendکا بٹن دبا دیا بعد میں جب اس میسج کو گھر جاکر دیکھا تو پتہ چلاکہ یہ کیسے تیسری دفعہ لکھا گیا اور چلاگیا ۔مہربانی فرماکر رہنمائی کریں ۔میں قرآن پاک پر ہاتھ رکھ قسم کھانے کو تیار ہوں کہ میں میں نےدو دفعہ لکھا تھا ۔

وضاحت مطلوب ہے:

کیا سائل کو دو دفعہ طلاق بھیجنے پر اطمینان ہے اور تیسری دفعہ کےبارے میں خلجان ہے؟

جواب وضاحت:

دودفعہ بھیجنے پر اطمینان ہے تیسری دفعہ والاجملہ غلطی سے نقل اورارسال ہوا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں دو رجعی طلاقیں واقع ہوئی ہیں ،عدت گذرنے سے پہلے پہلے رجوع ہوسکتا ہے، آئندہ کے لیے خاوند کے پاس صرف ایک طلاق کا حق باقی رہ جائے گا۔تاہم اس بات پر خاوند کو بیوی کے سامنے حلف دینا ہوگا کہ تیسری دفعہ کے الفاظ غلطی سے ارسال ہوئےمیرا ان الفاظ سے سے طلاق دینے کا ارادہ نہیں تھا۔

توجیہ:

میسج پرطلاق غیر مرسوم ہے جس میں خاوند کی نیت معتبر ہوتی ہے ،خاوند نے دو مرتبہ کے الفاظ میں نیت کی ہے اس لیے وہ موثر ہوں گے جبکہ تیسری دفعہ کے الفاظ غلطی سے نقل ہوئے ہیں اورلاعلمی میں ارسال ہوئے اس لیے وہ الفاظ غیر موثر ہوں گے۔یہ ممکن ہے کہ ایک تحریر کے بعض اجزاء میں نیت ہوا اور بعض میں نہ ۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

نوٹ:ترمیم شدہ سوال وجواب ساتھ لف

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved