• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تم میری طرف سے فارغ ہو کہنے کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میں جو کچھ بھی لکھ رہی ہوں اپنے خدا کو حاضر وناظر جان کرکہ ندیم  نے کافی دفع طلاق کی دھمکی دی ہے کہ میں تم کو طلاق دے دوں گا۔مجھے پہلے اس مسئلہ کا پتہ نہیں تھا لیکن میں اور اس نے 92نیوز چینل پروگرام (صبح نور)میں سنا تھا کہ اگر مرد اپنی بیوی کو غصہ میں یہ کہہ دے کہ تم میری طرف سے فارغ ہو،تو طلاق ہوجاتی ہے اس نے مجھے یہ بات 19-6-8ہفتہ اور پھر یہ بات 19-6-23کو پھر 19-6-30کو کہا پھر کہا کہ تم میری طرف سے فارغ ہو اس دن جھگڑاہواتھا کہ میرامحلہ سے باپ اور بیٹا ہمارے گھر آیا تو اس نے ان کے سامنے بھی یہ بات کی اور یہاں سے چلی جاؤ میں نے ان کےسامنے بھی،میں نے ان سےکہاایسا کہنے سےطلاق ہوجاتی ہے لیکن انہوں نے کہا کہ ایسے کچھ نہیں ہوتا اور تم نے بھی اس بات کا انکار کیا کہ میں نے ایسے کچھ نہیں کہا،اس نے میرے کزن کو بھی فون کیا کہ میری طرف سے فارغ ہے تمہاری کچھ لگتی ہے تو لے جاؤ پھرمیں نے کسی سےمشورہ کیا تو انہوں نے آپ علماء کرام کا بتایا کہ اس بارے میں ان سے بات کرلوں میں نے موبائل سے بھی بات کی تو انہوں نے کہا کہ طلاق ہوجاتی ہے اس لیے میں آپ علماء کرام سے رابطہ کررہی ہوں،مجھے اس مسئلہ کا حل بتادیں ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

’’تم میری طرف سے فارغ ہو ‘‘کے الفاظ جب غصے کی حالت میں کہے جائیں تو ان سے بیوی کےحق میں ایک بائنہ طلاق ہوجاتی ہے خواہ شوہر کی نیت ہو یا نہ ہو جس سے نکاح ختم ہوجاتا ہے تاہم دوبارہ نکاح کیا جاسکتا ہے جس میں گواہوں کاہونا ضروری ہے اور مہر بھی دوبارہ مقرر ہوگا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved