• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

شدید غصے میں دی گئی طلاق معتبر نہیں

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میں اپنی بیوی کے گھر گیااپنے بیٹے کو لینے مجھے وہ بیٹا نہیں دے رہی تھی ،اس دوران ہماراکافی جھگڑا بھی ہوا اور غصے کی حالت میں میں نے اپنی بیوی کو طلاق کے الفاظ بولے ہیں اللہ کو حاضر ناظر کرکے کہتا ہوں کہ مجھےیہ بھی نہیں پتا کہ میں نے یہ الفاظ کس طرح بولے اور کیسے بولے ۔غصہ ختم ہونے پر مجھے میری بیگم نے بتایا کہ میں نےطلاق کے الفاظ بولے ،اسی طرح تین سے چار دفعہ بولے شاید اور میری بیوی حمل سے بھی ہیں۔

تنقیح:

کسی کو  کوئی مارپٹائی نہیں کی البتہ اس دوران فریج کو دھکا دیایعنی فریج کا دروازہ زور سے کھول کر مار۔ اور بچے کو کندھوں سے اوپر اٹھا لیا تھا مارنے کے لئے مگر بیوی نے بچے کو پکڑ لیا۔

نوٹ:      بیوی سے فون پر بات ہوئی اس نے بتایا کہ انتہائی غصے میں تھے جب الفاظ بول چکے تو میں نے کہا کہ  بچوں کو تم لے  لو انہوں نے کہا کہ ٹھیک ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اگر شوہر واقعۃ اس قدر غصے میں تھے کہ ان کو کچھ پتہ نہ چلا کہ انہوں نے کیا کہا ہے۔ نیز انہوں نے فریج کا دروازہ زور سے کھول کر مارا اور بچوں کو گرانے کے لیےکندھوں سے اوپر اٹھا لیا تھا تو ایسی صورت میں دی گئی طلاق معتبر نہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved