- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 25-332
- تاریخ: جولائی 18, 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات, طلاق و عدت
استفتاء
بیوی کا بیان:
میں لڑکی **ہوں،2021-07-21 بروز بدھ کو میرے شوہر سے میری بہت لڑائی ہوئی،مجھے بہت مارا ، مجھے طلاق کے یہ الفاظ بھی بولے کہ’’میں تمہیں طلاق دے دوں گا‘‘
شوہر کا بیان:
میں لڑکا **ہوں،2021-07-21 بروز بدھ کومیں نے اپنی بیگم **کو لڑائی کے دوران یہ کہا ’’میں تم کو طلاق دے دوں گا‘‘۔ کیا اس سے طلاق ہوگئی ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں شوہر نے اگر واقعتاًصرف یہی الفاظ کہے تھے کہ’’میں تمہیں طلاق دے دوں گا‘‘تومذکورہ الفاظ کہنے سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ۔
توجیہ:’’میں تمہیں طلاق دے دوں گا‘‘کےالفاظ مستقبل میں طلاق کی دھمکی کے الفاظ ہیں اور مستقبل میں طلاق کی دھمکی کے الفاظ سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔
المحیط البرہانی(5/245)میں ہے: سئل نجم الدين النسفي رحمه الله عن زوجين وقعت بينهما مشاجرة فقالت المرأة: باتونمي باشم مرا طلاق كن، فقال الزوج: طلاق مي كنم طلاق مي كنم طلاق مي كنم؟ أجاب وقال: إنها تطلق ثلاثاً؛ لأن قوله: طلاق مي كنم يتمحض للحال وهو تحقيق بخلاف قوله: كنم؛ لأنه يتمحض للاستقبال وهو وعد، وبالعربية قوله: أطلق، لا يكون طلاقاً لأنه دائر بين الحال والاستقبال فلم يكن تحقيقاً مع الشك……وهذا الاحتمال بالعربية، أما بالفارسية قوله: مي كنم للحال، وقوله: كنم للاستقبال.۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved