• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

موبائل اکاؤنٹ میں پیسے رکھ کرفری منٹ حاصل کرنا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

گزارش ہےکہ عام طور سے مسئلہ سنا جاتا ہےکہ موبائل اکاؤنٹ میں پیسے رکھنے پر جو فری منٹ ملتےہیں یہ سود ہے اور ان کو استعمال کرنا حرام  ہے ۔دلیل یہ دی جاتی ہے کہ کمپنی پہلے ہم سے بطور قرض لیتی ہے اور اس کو استعمال کرتی ہے اور اس کے بدلہ میں ہم کو فری منٹ دیتی ہے  جو کہ سود ہے ۔مسئلہ بتانے والے بتاتےہیں کہ ہم سے وہ پیسے بطور قرض لیتےہیں ۔لیکن گزارش ہے کمپنی کی طرف سے اس کے قرض ہونے پر کوئی ثبوت نہیں ہے بلکہ کمپنی تویہ کہتی ہے کہ اکاؤنٹ بنا کر اپنا پیسہ محفوظ کرلیں ۔آپ ہمارا کاؤنٹ استعمال کریں اس کے بدلے میں ہم آپ کو فری منٹ دیتےہیں تو کیا اب ان فری منٹ کو استعمال کرنا جائز ہے ؟کیا اس کو اکاؤنٹ  استعمال کرنے کی اجرت سمجھنا جائز ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

موبائل اکاؤنٹ میں کم سے کم جتنے پیسے  رکھوانے پر کمپنی کی طرف سے فری منٹ یا sms(پیغام/میسج)ملتےہیں وہ اتنے نہیں ہوتے کہ کوئی آدمی اتنے پیسےمحض حفاظت کی غرض سے رکھواتا ہو مثلاً جاز کی طرف سے ایک ہزار /1000روپے  پر فری منٹ اور smsکی اسکیم موجود ہے ظاہر ہے کہ کوئی کسٹمر صرف حفاظت کی خاطر ہزار/1000 روپے اکاؤنٹ میں نہیں رکھواتا ۔بلکہ اس کامقصد فری منٹ اور smsحاصل کرنا ہوتا ہے اگر صرف حفاظت مقصد ہوتا تو کمپنی کسٹمر سے حفاظت کی مد میں کچھ نہ کچھ پیسے چارج کرتی نہ یہ کہ کسٹمر کے پیسوں کی حفاظت کا نظم بھی بناتی اور کسٹمر کو مزید اپنے پاس سے فری منٹ اور smsبھی دیتی یہ تو قلب موضوع ہے ۔پھر کمپنی اس رقم کو استعمال بھی کرتی اور ضائع ہونے کی صورت میں ضامن بھی بنتی ہےاور یہی قرض کی حقیقت ہے اس لئے موبائل اکاؤنٹ میں جو پیسے عموماً فری منٹ اور sms حاصل کرنے کےلئے رکھوائے جاتےہیں وہ کسٹمر اور کمپنی دونوں کے لحاظ سے قرض ہیں اور ان پر فری منٹ اور smsلینا اور انہیں استعمال کرنا قرض سے نفع اٹھانا ہے جو کہ سود  کے زمرے میں آتا ہے  ۔البتہ اگر پیسے ،روپے رکھوانے سے منٹ مقصود نہ ہوں بلکہ کوئی اور مقصود ہو تو اس صورت میں اگرچہ کمپنی کےحق میں یہ رقم قرض ہی کی بنتی ہے کیونکہ وہ اسے استعمال بھی کرتی ہے اور ضائع ہونے کی صورت میں ضامن بھی ہوتی ہے جوکہ قرض کی حقیقت ہے تاہم کسٹمر کے حق میں یہ صورت قرض کی نہیں بلکہ حفاظت کی ہے اس لئے اس صورت میں اگر اکاؤنٹ میں پیسے رکھوانے سے فری منٹس اور smsملتےہوں تو ان کو استعمال کرنا جائز ہے ۔مثلاً  کوئی دکاندار ہے اور اس کا کا م لوگوں کی رقم کو منتقل کرنا اور بل جمع کرنا وغیر ہ ہوتاہے اس کا مقصود مفت کے منٹ حاصل کرنا  نہیں ہوتا توا س صورت میں گنجائش ہے ۔کیونکہ اس صورت میں اصل مقصود قرض دینا نہیں۔(ماخذ قدیم فتوی)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved