- فتوی نمبر: 15-27
- تاریخ: 15 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > قرض و ادھار
استفتاء
چھ سال پہلےمیری ساس نےمجھ سےزیورلیاتھاکہ انہیں پیسوں کی ضرورت ہےمیری ساس نےمجھےکہاتھاکہ وہ بنوادیں گی ،وہ زیورمیرےوالدین نےمجھےشادی میں دیاتھالیکن کئی سال گزرگئےہیں میری ساس نےمجھےزیورتونہیں بنواکردیالیکن میرےمالی مسائل اب بہت خراب ہوئےہیں اورمجھےکافی ضرورت ہےپیسوں کی توکیامیں اپنےزیورکاان سےمطالبہ کروں یاجتنےکاوہ سیل ہواتھاوہ رقم ان سےمانگوں؟اورکیایہ قرض ہےمیری ساس پرجولازم ہےمجھ پرلوٹانا؟جواب عنایت فرمائیں ۔شکریہ
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
چونکہ ساس نےزیورقرض لیاتھااورواپس بھی زیوربنواکردینےکاوعدہ کیاتھااس لیےآپ اسی معیارکے زیورکا مطالبہ کرنےکاحق رکھتی ہیں،البتہ اگر پیسے لینا چاہیں تو پیسے لے سکتی ہے اور آپس کی رضامندی سے کوئی سا بھی ریٹ طے کیا جاسکتا ہے۔
درمختار ج 7ص 407میں ہے
وصح القرض فى مثلى هوكل مايضمن بالمثل عندالاستهلاك لافى غيره من القيميات كحيوان وحطب وعقاروكل متفاوت لتعذرردالمثل
مختصراختلاف العلماءللطحاوی ج4ص403میں ہے:
قال ابوحنیفةواصحابه والشافعى لايجوزقرض الحلي كالاوانى ونحوهاوقال مالك اذاكانت له صناعةمعروفةجازقرضه فاذااعاره غيره كانت عاريته قرضا
احسن الفتاوی ج7ص173
زیورکی بجائےاس کی قیمت لینےمیں شبہ ربوٰکی کوئی وجہ نہیں ۔۔البتہ اگرزیورکی بجائےزیورہی لئےجاتےتومبادلۃ الجنس بالجنس ہونےکی وجہ سےربوٰہونےکامغالطہ ہوسکتاتھا،مگردرحقیقت اس صورت میں بھی ربوٰنہیں ،بلکہ یہ قرض ہے۔ربوٰنسیئہ جب ہوتاہےکہ مبادلۃ الجنس بغیرالجنس ہویامبادلۃ الجنس بالجنس ہواوراس میں لفظ بیع یامبادلہ یامعاوضہ استعمال کیاگیاہو۔اگرجنس دیکروہی جنس واپس لینےکامعاملہ کیاہومگربیع یامبادلہ یامعاوضہ کےالفاظ نہیں کہےتویہ قرض ہےخواہ قرض کالفظ کہےیانہ کہےاوریہ بلاشبہ جائز ہے
© Copyright 2024, All Rights Reserved