• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عورت کے لیے شوہر کی غیر موجودگی میں فتنے سے بچنے کے لیے ایک تدبیر

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

گھر کے حالات تین سال سے ٹھیک نہیں ہیں ،جس کی وجہ سے کافی قرضہ ہوگیا ہے۔ شہر میں ایک دو کام شروع کیے جس میں کافی محنت ہے ۔جب آپ بیرون ملک رہتے ہو تو سب کچھ اکیلے مرد نے دیکھنا ہوتا ہے۔ ان سب چیزوں کے چلتے شوہر کافی ذہنی دباؤ اور ڈپریشن میں آگئے ہیں، اس سے طبیعت میں کافی تبدیلی آ گئی ہے، کافی چڑچڑے ہو گئے ہیں۔ یہ سب بتانے کا مقصد یہ ہے کہ ان کا رویہ ایک نارمل انسان جیسا نہیں رہا ،عرصہ عرصہ اپنے گھر والوں سے بات نہیں کرتے ،بیوی کے ساتھ ملاپ میں مہینوں گزر جاتے ہیں ،کوئی خواہش نہیں آتی، اگر بیوی کی طرف سے بات آئے تو کہتے ہیں کہ میں اس ذہنی ڈپریشن سے گزر رہا ہوں ،اس میں یہ کام نہیں ہو پائے گا اور کبھی مہینوں بعد کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ہو نہیں پاتا، تو کہتے ہیں کہ اگر فحاشی والی فلم لگا لو تو ہو جائے گا ،پر بیوی یہ نہیں چاہتی تو شوہر یہ مثال دیتے ہیں کہ میں اس وقت ذہنی مریض ہوں تو یہ کام نہیں ہو سکتا، یہ ساری ذہن کی چیز ہے۔ اس کی مثال ایسی ہے کہ ایک آدمی جسے بھوک نہیں محسوس ہو رہی ہے اور وہ کسی ہوٹل  کے سامنے سے گزرے تو خوشبو سے بھوک لگ جاتی ہے ،تو یہ ایسی ہی چیز ہے کہ اگر ایسی فلم لگی ہوئی ہو گی تو وہ چیز ہو جائے گی ورنہ مشکل ہے ۔

پوچھنا یہ تھا کہ ان سب حالات میں یہ جائز ہو جائے گا۔

وضاحت مطلوب ہے:

(1)کیا خاوند نے علاج کی صورت میں مسئلہ کے حل کی کوشش کی ہے؟(2) کہ جسمانی حرکات سے بھی آمادگی پیدا نہیں ہوتی؟

جواب وضاحت:

(1)جی تھوڑی سی کوشش کرتے ہیں لیکن کام مکمل نہیں ہو پاتا ،تھوڑی سی کیفیت بنتی ہے۔

(2)علاج نہیں کروایا ،وہ کہتے ہیں کہ یہ ذہن کی چیز ہے ذہن ٹھیک ہو گا پریشانیاں کم ہوگی تو خود ہی ٹھیک ہو گا، علاج کی ضرورت نہیں ہے؟

مزید وضاحت:

(1)میاں کی ان ذہنی مصروفیات کی نوعیت کیا ہے جن کی وجہ سے اس قدر انہماک اور اثرات مرتب ہو رہے

ہیں؟(2)کیا میاں جسمانی طور پر نارمل ہیں یعنی اگر ذہنی دباؤ ختم ہو تو کیا وہ مکمل طور سے قابل ہوں گے؟(3)کیا یہ کیفیت بعد میں پیدا ہوئی ہے یاشادی کے وقت سے ہے؟

جواب وضاحت:

(1)کاروباری مسائل کام کا بوجھ خوری سے زیادہ قرضے کا بوجھ ہے قرضہ بہت زیادہ ہے۔

(2)ویسے وہ جسمانی طور پر تندرست ہیں وہ کہتے تو یہی ہے کہ ذہنی دباؤ ختم ہو جائے تو ان مکمل طور سے قابل ہو جائیں گے۔(3)جب سے مسئلہ شروع ہوئے جب سے ایسے ہیں اس سے پہلے شادی کے وقت ٹھیک تھے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اس مقصد کے لیے فحاشی والی فلم دیکھنا جائز نہیں،اگر خاتون کوایسی ضرورت محسوس ہوجس سے کسی گناہ میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہوتو وہ اپنی ضرورت کی تکمیل کے لیے کوئی مصنوعی آلہ وغیرہ استعمال کرسکتی ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved