• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

نامحرم عورت کو سلام کرنا ،بھابھی کو سلام کرنا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کسی نامحرم عورت کو سلام کرنے کا کیا حکم ہے؟اگر نندوئی اپنی بیوی کی بھابی کو سلام کرے اور بھابھی پردے میں ہو اور سلام کا جواب دے تو جائز ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں نندوئی سلام کرسکتا ہے اور بھابی سلام کا جواب بھی دے سکتی ہے کیونکہ غیر محرم کو سلام کرنا یا غیر محرم کو اونچی آواز سے جواب دینا اس صورت میں ممنوع ہے جب سلام کی کوئی معقول وجہ نہ ہوبلکہ محض سلام برائے سلام ہو ۔جبکہ یہاں ایک معقول وجہ (رشتہ داری )موجود ہے۔

یادرہے کہ غیر محرم سے ضرورت سے زائد گفتگو فتنے کا باعث ہو سکتی ہے اس لیے اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔

حاشية ابن عابدين (6/ 369)

 قال في الخانية وكذا الرجل مع المرأة إذا التقيا يسلم الرجل أولا وإذا سلمت المرأة الأجنبية على رجل إن كانت عجوزا رد الرجل عليها السلام بلسانه بصوت تسمع وإن كانت شابة رد عليها في نفسه وكذاالرجل إذا سلم على امرأة أجنبية فالجواب فيه على العكس اه۔

مصنف ابن ابی شیبة:21/274

حفص عن عمرو عن الحسن انه کان لایری ان یسلم علی المرأة الاان یدخل فی بیتها فیسلم علیها۔

صحيح البخاري: (5/ 15)

 انطلق إلى عائشة أم المؤمنين فقل يقرأ عليك عمر السلام ولا تقل أمير المؤمنين فإني لست اليوم للمؤمنين أميرا وقل يستأذن عمر بن الخطاب أن يدفن مع صاحبيه فسلم واستأذن ثم دخل عليها فوجدها قاعدة تبكي فقال يقرأ عليك عمر بن الخطاب السلام

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved