- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 14-343
- تاریخ: اگست 15, 2024
- عنوانات: وراثت کا بیان, مالی معاملات
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
احمدفوت ہوگیاہے، ورثا ءمیں اس نے ایک بہن نازیہ، ایک بیوی عابدہ، دو(سوتیلے) چچا( حسین اور حسن )اور ایک (سوتیلی) پھوپھو(شہزادی) چھوڑے ہیں۔تو شرعا اس کی جائیداد کی تقسیم کس طرح سے ہوگی۔؟
وضاحت مطلوب!( ۱)سوتیلی پھوپھو سے کون مراد ہے؟(۲)سوتیلے چچاؤں سے کون مراد ہیں؟
جواب وضاحت! (۱)سوتیلی پھوپھی سے مراد باپ شریک ہے۔(۲) سوتیلے چچاؤں سے مراد بھی باپ شریک ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں کل ترکہ کے 8 حصے کریں گے جن میں سے 2 حصے بیوی کو، 4 حصے بہن کو اورایک،ایک حصہ ہر چچےکوملے گامذکورہ صورت میں سوتیلی پھوپھو کو کچھ نہیں ملے گا۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
4×2=8
بیوی————–بہن ————-2سوتیلے چچا
1/4—————— 1/2————– عصبہ
1×2 2×2 1×2
2 —————- 4 ————–فی چچا1-1۔۔۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved