• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

پرائزبانڈ،ڈیفنس سیونگ سرٹیفیکیٹ پنشن وغیرہ کی تقسیم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ مفتیانِ کرام!

زید کی والدہ کا بہت عرصہ پہلے انتقال ہو گیا تھا اور والد نے اپنے ترکے میں اپنے انتقال کے وقت حیات ورثاء  5 بیٹے اور 4 بیٹیاں  کے لئے مندرجہ ذیل مال چھوڑا تھا:

1_کئی ہزار مالیت کے پرائز بانڈز۔

2_اپنی اولاد میں سے ہر ایک کے نام پر آج سے 35 سال پہلے خریدے گئے دو، تین اور چار ہزار روپے مالیت کے ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹس، جن پر سود لگ کر اب ان میں سے ہر ایک کی قیمت کئی لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔

3_ بینک میں پنشن کے لئے کھلا ہوا سودی اکاؤنٹ جس میں پنشن کی اصل رقم کے ساتھ ساتھ سودی رقم کی بھی ایک بڑی مقدار موجود ہے۔

4_ جوتے اور کپڑے۔

اب ان کی تقسیم کرنی ہے اور آپ سے شریعت کی روشنی میں مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات درکار ہیں:-

1ـ حصے کیا ہوں گے؟

2- پرائز بانڈز کی تقسیم ہو گی یا نہیں ہو گی اگر ہو گی تو طریقہ کار بتا دیں. اور اگر نہیں ہو سکتی تو ان کا کیا کریں؟

3- ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹس تو اولاد میں سے ہر ایک کے نام محتلف مالیت کے  ہیں. اور والد صاحب نے اجمالاً اپنی زندگی میں اپنی اولاد سے ذکر بھی کر دیا تھا کہ میں نے تم میں سے ہر ایک کے لئے خرید کر رکھ چھوڑے ہیں. آیا ان میں تقسیم ہو گی یا جس کے نام جتنی مالیت کے سرٹیفیکیٹ ہیں وہی ان کا مالک ہو گا؟

پھر آیا یہ تقسیم صرف اصل مالیت کے اعتبار سے ہو گی؟ کیونکہ ان میں سود کی ایک بڑی مقدار لگ چکی ہے اور اگر نہیں تو ان کا کیا کیا جاۓ؟

4-سودی بنک اکاؤنٹ میں موجود رقم میں بھی یہ وضاحت درکار ہے کہ تقسیم صرف اصل پنشن کی رقم میں ہو گی یا سودی رقم میں بھی تقسیم ہو گی؟ پہلی صورت میں اس سودی رقم کا کیا کیا جاۓ..؟

5- جوتے اور کپڑے اگر تمام بہن بھائی آپس میں پسند و نا پسند کے اعتبار سے تقسیم کر لیں حصے کے مطابق نہ کریں اور سب اس پر راضی بھی ہوں تو کیا یہ تقسیم جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ کل ترکہ کے 14 حصے ہوں گے جن میں سے ایک ایک حصہ ہر بیٹی کا ہو گا اور دو دو حصے ہر بیٹے کے ہوں گے۔

2۔ اصل مالیت کی تقسیم ہو گی۔ اس پر جو سود لگا ہے اس کی تقسیم نہ ہو گی۔

3۔ یہ صورت بظاہر ہدیے کی ہے۔ لہذا جس کے نام جتنی مالیت کا سرٹیفیکیٹ ہے اس کا وہی مالک ہے۔ جو مالک ہے وہ صرف اصل رقم لے سکتا ہے سود کی رقم نہیں لے سکتا۔

4۔ اس صورت میں بھی تقسیم صرف پنشن کی رقم میں ہو گی سودی رقم میں نہ ہو گی۔ سودی رقم کو ادارے میں ہی چھوڑ دیا جائے اسے وصول نہ کیا جائے۔

5۔ اگر سب ورثاء عاقل بالغ ہوں تو باہمی رضا مندی سے جوتوں، کپڑوں کی اس طرح تقسیم کر سکتے ہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved