• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

غيرفیملی کابچہ اس شرط پرخدمت کےلیے رکھا کہ مرنے کےبعد وہ میراث کا حقدار ہوگا

استفتاء

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان کرام اس مسئلہ کے متعلق کہ بہرام دین کے چار بیٹے ہیں (1) قلم دین (2) محمد سائیں (3) گلزار خان (4) یوسف

اب محمد یوسف کا ایک بیٹا ہے خود محمد یوسف فوت ہو گیا لیکن محمد یوسف کا بیٹا عالم دین اس کی کوئی اولاد نہیں اس نے ایک لڑکا غیر فیملی میں سے اس معاہدہ پر اپنے ساتھ رکھ لیا ہے کہ جب تک ہم زندہ ہیں تم نے ہماری خدمت کرنی ہے اور اس خدمت کے معاوضہ میں میری وراثت جتنی اور جیسی بھی ہے وہ آپ کی ہے۔ بلکہ اس لڑکے نے کچھ قرضہ بھی عالم دین کا ادا کیا ہے جو کہ تفصیل کن ہے۔

عرض یہ کرنا ہے کہ یہ سب فیصلہ تمام ورثاء کے علم میں ہے بلکہ وہ فیصلہ میں کچھ شامل بھی تھے۔

مزید یہ ہے کہ عالم دین کا ایک چچا سائیں زندہ ہے باقی چچے فوت ہو گئے ہیں جن میں سے قلم دین کی اولاد موجود ہے۔

سوال یہ ہے کہ عالم دین ولد محمد یوسف کی وراثت کے حقدار چچا یا دوسرے ورثاء ہیں؟ کون کون وراثت لے سکتا ہے؟ اور کتنی کتنی آسکتی ہے؟ یا اب جو لڑکا معاہدہ کے مطابق رکھا گیا ہے تمام وراثت کا حقدار وہی ہے؟ اس فیصلے کو تقریباً تین سال بھی ہو چکے ہیں۔ اب چچا محمد سائیں یہ معلومات کرنا چاہتا ہے کہ عالم دین کی وراثت میں سے مجھے بھی کچھ مل سکتا ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں عالم دین کی وراثت کا حقدار اس کا چچا محمد سائیں ہو گا (بشرطیکہ وہ عالم دین کی وفات کے وقت زندہ ہو)۔ جو لڑکا عالم دین نے غیر فیملی میں سے ذکر کردہ معاہدے پر رکھ لیا تھا وہ یا عالم دین کے دیگر چچاؤں کی اولاد وراثت کی حقدار نہیں۔ اور اگر چچا سائیں محمد، عالم دین سے پہلے فوت ہو گیا تو عالم دین کی وراثت کے حقدار عالم دین کے چچاؤں کے بیٹے ہوں گے اور بیٹیاں محروم ہوں گی۔

عالم دین نے غیر فیملی کے لڑکے سے جو معاہدہ کیا تھا اس کی حیثیت اجارہ فاسدہ کی ہے کیونکہ خدمت کا وقت اور اجرت دونوں مجہول ہیں لہذا اس لڑکے کو اجرت مثل ملے گی جو وراثت پر مقدم ہو گی۔ اسی طرح اس لڑکے نے عالم دین کا جو قرضہ ادا کیا ہے وہ بھی وراثت میں سے منہا ہو گا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved