• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

:میراث کے سرمایہ کو کاروبار میں لگایا اور ورثاء کو حصہ کیسے ملے گا

استفتاء

مفتی صاحب ایک مسئلہ دریافت کرناہے

ایک آدمی کی وفات ہوگئی اوروراثت میں مثلا ایک لاکھ روپےچھوڑےاس کےورثاءمیں ایک بیٹےنےوہ ساری رقم اپنےپاس رکھ لی اوردوسرےورثاء(جواس کےبہن بھائی ہیں )کوکچھ نہیں دیااس نےوہ رقم کاروبارمیں لگائی ایک عرصہ گزرنےکےبعدوہ لاکھ روپےوالاکاروبار کئی لاکھ مثلاپچاس لاکھ تک پہنچ گیااب دوسرےورثاءاپنےحصےکےطالب ہیں اورکہتےہیں کہ پچاس لاکھ جس لاکھ روپےسےبڑھااس میں ہمارابھی حصہ تھااس لیےہمیں اسی حساب سےپچاس لاکھ سےحصہ دولیکن وہ بیٹاجس نےوہ لاکھ روپےکاروبار میں لگائےتھےکہتاہےکہ میں ایک  لاکھ میں سےجوسب کاحصہ بنتاہےوہ دینےکےلیےتیارہوں آپ ہماری رہنمائی کریں کہ شریعت کی روشنی میں دوسرےورثاءپچاس لاکھ  میں اپنےحصےکامطالبہ کرسکتےہیں یاانہیں ایک لاکھ میں سےان کوحصہ ملےگا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب آپ کےوالدصاحب کاانتقال ہواتھااس وقت جوورثہ موجودتھےوہ اپنےاپنےحصےکےبقدرمیراث میں شریک تھےبعدمیں وہی سرمایہ کاروبارمیں استعمال ہواہےاسی سےنفع آیاہےاس لیےاضافے میں بھی سب ورثاءاپنے اپنےشرعی حصے کےبقدرشریک ہیں اورسرمائےکی تقسیم موجودہ حساب سےہوگی البتہ جس بھائی نےاتنےعرصےمیں کام کیااس کواتنےعرصےمارکیٹ کےعرف کےمطابق اپنی محنت کامحنتانہ علیحدہ سےملےگااب تک جوذاتی اخراجات لیےہیں وہ بھی محنتانےمیں شمارہونگےاگرلیےہوئےاخراجات اتناعرصہ کام کےمحنتانےسےکم ہوں توفرق وصول کرسکتاہےاس کےبعد باقی مال میں سب ورثاء اپنےحق وراثت کےمطابق شریک ہیں ۔

شامی ج6ص472میں ہے:

    تنبيه يقع كثيرا في الفلاحين ونحوهم أن أحدهم يموت فتقوم أولاده على تركته بلا قسمة ويعملون فيها من حرث وزراعة وبيع وشراء واستدانة ونحو ذلك وتارة يكون كبيرهم هو الذي يتولى مهماتهم ويعملون عنده بأمره وكل ذلك على وجه الإطلاق والتفويض لكن بلا تصريح بلفظ المفاوضة ولا بيان جميع مقتضياتها مع كون التركة أغلبها أو كلها عروض لا تصح فيها شركة العقد ولا شك أن هذه ليست شركة مفاوضةخلافا لما أفتى به في زماننا من لا خبرة له بل هي شركة ملك كما حررته في تنقيح الحامدية  ثم رأيت التصريح به بعينه في فتاوى الحانوتي فإذا كان سعيهم واحدا ولم يتميز ما حصله كل واحد منهم بعمله يكون ما جمعوه مشتركا بينهم بالسوية وإن اختلفوا في العمل والرأى كثرة وصوابا كما أفتى به فى الخيرية۔۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved