- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 15-124
- تاریخ: اگست 15, 2024
- عنوانات: وراثت کا بیان, مالی معاملات
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم مفتی صاحب! گزارش یہ ہے کہ کچھ عرصہ پہلے ہمارے بھائی کا انتقال ہوگیا۔ اسکول میں ملازمت کرتا تھا گیارہ سال سروس ہے۔ بھائی کا ایک مکان بھی ہے ،جمع شدہ رقم بھی ہے، درج ذیل ورثاء میں ترکہ کیسے تقسیم ہو گا؟
بیوی ،دو بھائی ،ایک بہن، والدہ ،شریعت کے مطابق رہنمائی فرمائیں
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں کل ترکہ کے 60 حصے کیے جائیں گے،والدہ کو10 حصے اور بیوی کو 15 ،ہر بھائی کو 14،14 اور بہن کو 7 حصے ملیں گے۔
تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:
12×5=60
والدہ———— بیوی ————- 2بھائی———— ایک بہن
6/1—————- 4/1 ————- عصبہ
2×5 3×5 7×5
10 15 35
10 ———– 15 —————-فی بھائی14————- 7۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved