• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ملازم کا کمپنی کے  لیے خریداری پر ملنے والا انعام وصول کرنا،وعدہ کا حکم

استفتاء

1) کافی عرصے پہلے نجی کمپنی کی ملازمت کے دوران میرے دوست نے اس کمپنی کے لیے کچھ کمپیوٹرز کا آرڈر دیا، مگر وہ سپلائر اپنی کسی مجبوری کی وجہ سے کمپیوٹر نہ دے سکا۔ اس کے بعد دوسری کمپنی کو وہ آرڈر دینا پڑا۔ دوسری کمپنی نے اپنے تمام گاہکوں کو قرعہ اندازی کے کوپن دیئے۔ میرے دوست  نے وہ کوپن اپنے نام سے بھر کر بھیج دیئے، جن میں ایک گاڑی اور کچھ رقم ان کے نام نکلی۔ جس کی اطلاع  انہوں نےاپنی کمپنی کے مینجنگ ڈائریکٹر (جو کمپنی کے ملازم تھے) کو دی، جنھوں نے ان کو قرعہ اندازی میں انعام ملنے پر مبارکباد دی۔چونکہ ان کے پاس پہلے سے ایک گاڑی موجود تھی، اس لیئے انعام میں ملنے والی گاڑی فروخت کردی۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس رقم کا استعمال کرنا ان کے لیے جائز تھا؟

2) اسی کمپنی کے ساتھ 15 سال کام کرنے کے بعد کمپنی کے مالک نے اپنی معاشی مجبوریوں کی وجہ سے ان سے ملازمت کے کیلئے معذرت کر لی اور اس کے بدلے 6 بنیادی تنخواہیں ماہ بماہ ادا کرنے اور اس کے علاوہ ان کے دیگر واجبات کی فوری ادائیگی کا وعدہ کیا۔ مگر صرف 2 ماہ کے بعد ادائیگی رک گئی۔ بڑی تگ و دو کے بعد وہ صرف 3 مجموعی تنخواہیں لے سکے جو ان کے اپوائنٹمنٹ لیٹر میں درج تھیں۔ باقی کمپنی کے مالک کے وعدے پر عمل نہ ہوسکا جو ملازمت کے چھوڑنے پر کیا تھا۔

آپ سے سوال یہ ہے کہ کیا وہ ان سے وعدہ کی گئی باقی رقم لینے کے حقدار ہیں؟

وضاحت مطلوب ہے1):کیا آپ کے دوست کو پہلے سے معلوم تھا کہ جس کمپنی سے میں خریداری کررہا ہوں وہ کمپنی خریداروں کو انعام دیتی ہے ؟

2)کمپنی کو چھوڑنے  کی کیا  تفصیل ہے؟ کیا آپ کے دوست نے استعفیٰ دیا تھا یا ان کو جبراً کمپنی سے نکالا گیا تھا؟

جواب وضاحت:1)دوست کے علم میں یہ بات نہیں تھی کہ کمپنی کوئی قرعہ اندازی میں انعام دے گی دوسرے یہ کہ اس کمپنی کو آرڈر دوسری بہتر کمپنی ہونے کی وجہ سے دیے گئے تھے کیوں کہ پہلی بہتر  کمپنی آرڈر سپلائی نہیں کرسکی تھی ۔

2)دوست جس کمپنی میں ملازمت کرتے تھے اس کمپنی نے اپنے تمام بڑے افسران اپنی مالی مشکلات کی وجہ سے فارغ کردئیے تھے ۔دوست کو اس کی 15سال کی خدمات کی وجہ سے اختیار دیا تھا کہ وہ استعفی ٰ جمع کروادیں جس کے بدلے انہیں 6 مجموعی تنخواہیں دی جائیں گی ۔لیکن ملازمت چھوڑنا لازم کردیا گیا تھا ۔استعفیٰ نہ جمع کرانے کی صورت میں کمپنی فراغت کا خط دے دیتی جس کی وجہ سے دوسری ملازمت ڈھونڈنا مشکل ہو جاتا ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1-2)آپ  کے دوست کا انعامی گاڑی کو بیچ کراس کی قیمت استعما ل کرنا جائز نہیں تھا ۔

اس لیے کہ   مذکورہ صورت میں انعام میں ملنے والی گاڑی کا لینا جائز نہیں ہے اور اگر اس کو ہبہ بھی قرار دیں تو یہ کمپنی کے لیے ہو گا اور کمپنی کے ذمہ دار (مینجنگ ڈائریکٹر ) کا اعتراض نہ کرنا کافی نہیں کیونکہ وہ خود ملازم  ہے  ،مالک نہیں۔

البتہ3  تنخواہیں اگر گاڑی اور انعام میں ملنے والی رقم کے مساوی ہیں تو حساب برابر کرلیں ورنہ زائد واپس کردیں ۔

شرح المجلہ علی حیدر(1/81)میں ہے:االمواعيد بصور التعاليق تكون لازمة لانه يظهر فيها حينئذ معنى الالتزام والتعهديفهم من هذه المادة انه اذا علق وعد على حصول شيئ او على عدم حصوله باكتساء صور التعليق تكون لازمة.۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved