استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مقتدی کے لیے ضروری ہے کہ وہ امام کی اتباع کرے جب امام سلام پھیرے اس کے ساتھ ہی سلام پھیرے۔یہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ کے نزدیک ہے۔لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں کہ جب امام سلام پھیرلے اس کے بعد مقتدی سلام پھیرے۔کیا یہ درست ہے؟نیز یہ کن کے نزدیک ہوتا ہے وضاحت فرما دیجیے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ دونوں قول درست ہیں۔پہلا قول امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا جبکہ دوسرا قول امام ابویوسف اور امام محمد رحمہما اللہ کا ہے۔
اعلاء اعلاء السنن 4/326 میں ہے:
و الأفضل عند الامام ابى حنيفة رحمه الله فى المتابعة المواصلة اي المقارنة لفعل الامام ، و عند صاحبيه : المعاقبة.
الفقہ الاسلامی و ادلتہ 2/912 میں ہے:
يسن ذلك عند ابى حنيفة رحمه الله موافقة الامام كما تسن مقارنته في غير التسليم من تكبير الامام و تكبيرات الانتقال ، و اما الصاحبان و الشافعية فانه يسن عندهم في التسليم المعاقبة و البعدية عن الامام.
© Copyright 2024, All Rights Reserved