• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

زکوۃ کی رقم چوری ہونے سے زکوۃ ادا نہیں ہوئی اوربغیر حفاظت سے رکھنے سے امین ذمہ دار ہوگا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

  1. مجھے بھانجی کے شوہر نے دس لاکھ روپے زکوۃ اور صدقات کے لیے دیئے جو کہ میرے پاس امانت تھے اور اس رقم کو مجھےہی تقسیم کرنا تھا اور وہ رقم گھر میں سے چوری ہو گئی ہے، اس میں شک اپنی ماسیوں پر ہے۔ کیا یہ زکوۃ اورصدقات شرعی طور پر ادا ہو چکے ہیں یا نہیں؟
  2. رقم کی چوری کے بارے میں مالک کو بتانا لازمی ہے یا نہیں؟
  3. کیا اس رقم کا ذمہ دار میں ہوں مجھے یہ رقم واپس کرنی ؟

4.یہ رقم میں نےگھر میں تھیلی میں لپیٹ کر  ڈریسنگ ٹیبل کے نیچے چھپا کر رکھی تھی جس کو کام کرنے والی نہیں اٹھا سکتی تھی،بریف کیس میں اس لیے نہیں رکھی کہیں اس کو اٹھا کر نہ لے جائے(تالے کے بغیررکھی تھی) کیا یہ رقم میں نے اپنی جانب سے محفوظ جگہ پر رکھی تھی یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔2مذکورہ صورت میں زکوۃ اور صدقات ادا نہیں ہوئے ،لہذا مالک کو بتانا ضروری ہے تاکہ وہ اپنی زکوۃ وصدقات کی فکر کرے۔

3۔4۔جس گھر میں ملازموں (ماسیوں)کی آمدورفت بھی ہو اس میں اتنی بڑی رقم تالے کے بغیر رکھناغیر محفوظ جگہ پررقم کورکھنا ہے جو کہ کوتاہی ہے لہذا آپ اس رقم کے ذمہ دار ہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved