• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

سودی قرضہ کی رقم سے کیے ہوئے کاروبار کی آمدنی

استفتاء

1۔ کیا بینک سے قرضہ لینا درست ہے یا نہیں؟

2۔ اگر ایک بڑا بھائی بینک سے قرضہ لے کر چھوٹے بھائی کو دے اور چھوٹا بھائی اس قرضہ کو اپنے کاروبار میں لگائے تو جو قرضے والا پیسہ کاروبار میں لگا ہے تو باقی سارا کاروبار اس پیسے کی وجہ سے خراب ( حرام)  ہوگیا؟

3۔ کیا بڑا بھائی اس قرضہ لینے کی وجہ سے گناہ گار ہوگا یعنی صرف قرضہ لینے ہی کا گناہ ہوگا یا وہ پیسہ جب تک کاروبار میں لگا رہے گا اس وقت تک گناہ ہوگا؟

4۔ قرضہ لینے کے بعد چھوٹا بھائی اس کی ماہانہ قسط اپنی آمدنی میں سے دے رہا ہے جب تک وہ ہر مہینے قسط دیتا رہے گا اس وقت تک وہ سارا کاروبار خراب رہے گا یا پھر مسلسل ہی خراب رہے گا؟

5۔ چھوٹے بھائی کا کاروبار پہلے حلال ہی ہے نہ کہ حرام، بینک کا پیسہ اس میں شامل ہو کر وہ کاروبار حرام پر مشتمل ہوجائے گا یا نہیں؟

6۔ جو قرضے کی رقم بینک سے لے کر کاروبار میں شامل کی ہے وہ کاروبار میں سے نکالنا پڑے گی یا اتنا پیسہ صدقہ و خیرات کرنا پڑے گی؟ یعنی وہ رقم کاروبار سے نکالنا ضروری ہے؟

7۔ جتنا قرضہ لیا ہے اس کی قسطیں مکمل طور پر جمع کروانے کے بعد وہ رقم کاروبار میں نکلنے میں شمار ہوگی یا الگ سےاتنا پیسہ نکالنا پڑے گا؟

8۔ چھوٹا بھائی جس نے بینک کا قرضہ کاروبار میں لگایا ہے اس کاروبار میں سے آنے والا نفع وہ اپنی فیملی کو کھانے پلانے میں خرچ کر رہا ہے اس سے بچنا ضروری ہے یعنی اس کی فیملی اس پیسے سے بچے یا نہیں؟

9۔ بچنے کی اور کوئی صورت نکالنا ضروری ہے یعنی اس کے گھر والے اور کوئی نوکری یا اپنے زیور کو بیچ کر اپنی الگ سے ضروریات کو پورا کرے؟ اور غیر محرم لوگوں میں جاکر عورتوں کا نوکری کرنا صحیح ہے؟

10۔ بڑے بھائی نے صرف قرضہ لیا ہے قرضہ لینے کی وجہ سے اس کی کمائی بھی خراب ہوگی یعنی بڑے بھائی نے وہ قرضہ اپنی آمدنی میں شامل نہیں کیا صرف اپنے چھوٹے بھائی کو ہی دیا ہے اس طرح بڑے بھائی کی آمدنی میں بھی کوئی فرق پڑے گا یا نہیں؟

11۔ چھوٹے بھائی کی فیملی اگر اس پیسہ سے بچنا چاہیں اور نوکری یا اپنا زیور بھی فروخت نہ کرسکتی ہو تو کیا کرے؟ یعنی اگر اس کاروبار سے آنے والی رقم سے بچنا ضروری ہو تو اس سے بچنے کی کیا صورت ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بینک سے سودی قرضہ لینا حرام اور سخت گناہ کا کام ہے۔ جس پر توبہ استغفار کرنا ضروری ہے۔ جلد از جلد بینک کا قرضہ واپس کرنے کی پوری کوشش کی جائے۔ لیکن بینک سے سودی قرضہ لینے میں چونکہ سود لیا نہیں جاتا بلکہ بینک کو سود ادا کرنا پڑتا ہے۔ اس لے قرضہ کی رقم سود کا عنصر شامل نہیں ہے۔ لہذا اس رقم سے جو کاروبار کیا ہے وہ جائز ہے۔ اور اس کاروبار سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی جائز ہے۔ ہاں گناہ ساتھ رہے گا۔ امید ہے کہ اتنے جواب سے آپ کے سب سوالوں کا جواب ہوگیا ہوگا۔ فقط و اللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved