• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

گولڈمائن

استفتاء

احمدکی مدد کے بغیر فرحان یا عمیر آگے اپنے دوستوں کو اس سسٹم میں نہیں شامل کرسکتے۔احمدکی محنت کچھ یوں ہوتی ہے۔

۱۔احمدہر نئے آنے والے گاہک کی شمولیت کے الیکٹرونک منی فراہم کرتاہے۔ یعنی ڈالر فراہم کرتاہے۔

۲۔پھراحمدہرنئے آنئے والے گاہک کواپنے دوستوں مثلاً فرحان یا عمیر کے ساتھ مل کر اس سسٹم کا کام نالج/علم دیتاہے۔

۳۔ہرآنئے والے دوستوں کی مصنوع کے لیے اوپر سینئرز سے follow op کرتاہے یعنی گھڑی،پین اور دوسری جیولری۔

۴۔علم سیکھانے کے مختلف میٹنگ/مجلس کا بندوبست کرتاہے۔ تمام اپنے خرچے پر۔

۵۔کام میں جو مشکل درپیش آتی ہے اوپر اپنے سینئرز سے سیکھ کر نیچے آنے والے تمام دوستوں کو سیکھتاہے۔

۶۔لوگوں کےکمیشن کو پاکستانی روپے میں تبدیل کرکے دیتاہے بغیر کسی کٹوتی کے ۔ یہ عمل روزانہ چلتارہتاہے۔

۷۔آنے والے ہر نئے گاہک کے ساتھ اس کے دوستوں کو سسٹم کے بارے میں تفصیل سے بتاتاہے۔

۸۔جب آمدنی زیادہ ہوجاتی ہے تو اپنی ٹیم کے لیے ایک آفس بناتاہے۔ جس کے تمام اخراجات وہ خود کرتاہے۔ اس آفس سے کمپنی کا کوئی تعلق نہیں ہوتا، کیونکہ کمپنی آن لائن ہے۔

۹۔اگرٹیم کسی دوسرے شہر میں بن جاتی ہے تو وہ اپنی ٹیم کو ان کے شہر میں  دورہ کرکے تمام علم سیکھتاہے۔ اس سسٹم کے بارے میں اور تمام اخراجات اپنی جیب سے ادا کرتاہے۔

۱۰۔ مسٹر احمد کی ذمہ داری اور کام کبھی بھی ختم نہیں ہوتا بلکہ اس میں تبدیلی ضرور آجاتی ہے۔ یعنی پہلے وہ کام سیل مین کی طرح کرتاہے،پھر منتظم کی طرح کرتاہے۔ لیکن کمپنی کے لیے ہر آنے والے اور پرانے تمام دوست گاہک ہی ہوتے ہیں کیونکہ کمپنی کوئی مرتب سسٹم نہیں ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اس کام کے ناجائز ہونے کی مثال کے طور پر دووجہیں ذکر کی جاتی ہیں:

۱۔ منسلکہ فتویٰ کے سوالنامے میں ذکر ہے کہ

"احمد کو ان دونوں کے لانے پر 30 ڈالر ملیں گے”

یعنی ایک کسٹمر کے لانے پر کمیشن نہیں ملے گا۔

مزید ذکر ہے کہ

"لیکن اس کے بعد جب بھی احمد کے دونوں سائیڈز پر تین تین نئے کسٹمر آئیں گے”۔

یعنی احمد کو دو کے بعد تیسرے ،چوتھے اور پانچویں کسٹمر پر کمیشن نہیں ملے گا،چھ کسٹمر زپورا ہونے پر ملے گا۔ معلوم ہوا کہ کمپنی محض گاہک لانے پرکمیشن نہیں دیی ورنہ ہر گاہک کے آنے پر دیتی۔

۲۔اسی سوالنامہ میں لکھا ہے:

"احمد کس بنیاد پر کمپنی سے کمیشن لینے کا حق دار ہے  جبکہ وہ کمپنی کا ملازم بھی نہیں۔

لہذا احمد کے مذکورہ سارے کام مختلف قسم کے ترغیبات ہیں، اور ترغیبات پر کمیشن نہیں ملتا۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved