- فتوی نمبر: 2-370
- تاریخ: 11 اگست 2009
- عنوانات: مالی معاملات > امانت و ودیعت
استفتاء
1۔گذارش ہے کہ میں عرصہ تقریباً پچاس سال سے اپنے آبائی گھر *** میں رہائش رکھتاہوں اور تقریباً35 ،40 سال سے گھر کے اوپر والا پورشن کرائے پر دیاہواہے۔ اس دوران جو بھی کرائےدارآتا ہے وہ کرائے کے علاوہ بل بجلی، گیس ، پانی ادا کرتاہے۔ اس کے علاوہ پانی کی موٹر کے اخراجات یعنی موٹر جل جانے کی صورت میں اس کی رئیوانڈ نگ اور پمپ کی مرمت وغیرہ کے اخراجات بھی آدھے کرائے دار سے لیئے جاتے ہیں اور آدھے مالک مکان ادا کرتاہے۔
موجودہ کرائے دار**** کو بھی مکان کرائے پر دیتے وقت بتادیا گیا تھا کہ پانی کی موٹر کے اخراجات بھی آپ کے ذمہ ہوں گے ۔لیکن یہ چیز کرائے نامہ میں تحریر نہیں ہے ۔ ویسے بھی پانی کی موٹر کی ضرورت اوپر والے پورشن میں زیادہ ہوتی ہے ۔ نیچے تو پانی بغیر موٹر کے آتا رہتاہے۔
دوماہ پہلے جب موٹر خراب ہوئی تو میں نے خود ہی موٹر اتاردی اور ورکشاپ لے گیا ۔ جس کے اخراجات تقریباً 11سو روپے ہوئے جس کے آدھے/550روپے کرائےدار سے طلب کیئے ۔ پہلے تو باربار کہنے پر انہوں نے ادائیگی نہیں کی پھر تقریباً ایک ماہ گزرجائے پر ان کو یاد دلایا تو انہوں نے غصہ میں آکر /550 روپے کی ادائیگی تو کردی لیکن یہ الفاظ استعمال کیے”حاجی صاحب اس کا حساب آپ سے اگلے جہاں میں لوں گا”
اس کی تفصیل انہوں نے یہ بتائی کہ کوئی بھی مالک مکان ایسا نہیں کرتا میں نے پتہ کیا ہے۔ آپ یہ ناجائز لے رہے ہیں۔
آپ سے التماس ہے کہ اس بارے میں میری راہنمائی فرمائیں ۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔
وضاحت: موٹر ایسی جگہ(یعنی اوپر جانے والی سیڑہیوں کے پاس) پر لگی ہوئی ہے جہاں ان کی بھی رسائی ہے ۔ کئی بار کرائے دار نے خود بھی موٹر کی ڈھیلی بیلٹ کو ٹھیک کیا۔ موٹر کا استعمال زیادہ تر کرائے دار ہی کرتے ہیں لیکن جب ہمیں ضرورت ہوتو ہم بھی چلاتے ہیں۔ یعنی جب کپڑے دھونے ہوں فرش وغیرہ دھونے ہوں یا پودوں کو پانی دینا ہو۔ اسی لیے موٹر کا آدھا خرچہ ہم دیتےہیں لیکن باقی کے آدھے پر بھی کرائے دار کو اعتراض ہے۔ موٹر کو چلانے کے دوسوئچ ہیں ایک نیچے ہمارے پاس ہے اور دوسرا سوئچ اوپر کرائے دار کے پاس ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جب اوپر کی منزل میں موٹر کے بغیر پانی نہیں پہنچتاتو موٹر لگوانا مالک مکان کی ذمہ داری ہے جو مالک نے پوری کی ہے ۔ اب موٹربھی کرایہ میں سمجھی جائے گی ۔کرایہ پر دی ہوئی مشین کے کام کرنے میں کچھ خرابی ہوجائے تو کرایہ دار کے ذمہ ہوگاکہ اس کو صحیح کرائے۔لیکن چونکہ مالک مکان بھی اس کو استعمال کرتاہے تواس خرچہ کو نصف نصف کرنادرست ہے۔
البتہ اگر کوئی ایسا نقص پیدا ہوجائے جس کی وجہ سے نیا پرزہ ڈلے یا موٹر کی نئی وائینڈنگ ہواوراس میں کرائی دار کا کچھ قصور نہ ہوتووہ خرچہ صرف مالک کے ذمے ہوگا۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved