• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میں نے تجھے فارغ کیا کے الفاظ سے مختلف اوقات میں اورباربار کہنے کا حکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مفتی صاحب !میرے میاں نے مجھے پندرہ بار کہا ہے کہ’’ میں نے تجھے فارغ کیا ‘‘پھر ایک ماہ بعد پھر کہا’’ میں نے تجھے فارغ کیا‘‘یوں یہ الفاظ کئی بار دہرائے اور آج پانچ سال ہوگئے وہ ہمیں کچھ نہیں دےرہے،میں باپ ماں باپ سے لے کر کھاتی ہو ں،دو بچے ہیں۔

اب میرے ماں باپ کہتے ہیں ہم کچھ نہیں دے سکتے تو میں ماں باپ کے دروازے پر آکر تین ماہ سے بیٹھی ہوں ،مجھے کچھ بتائیں میں کیا کروں ؟کچھ لوگ کہتے ہیں طلاق ہوگئی۔ اس لئے یہ مسئلہ میں آپ سے پوچھ رہی ہوں کہ ان الفاظ سے طلاق ہو جاتی ہے؟ مجھے فتوی دیں، میں کیا کروں؟ یہ الفاظ لڑائی کے موقع پربھی کئی دفعہ بول چکے ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ الفاظ سے ایک بائنہ طلاق واقع ہوئی ہے جس کی وجہ سے نکاح ختم ہو چکا ہے، میاں بیوی اکٹھے رہنا چاہیں تو دو گواہوں کی موجودگی میں نیا نکاح کر کے رہ سکتے ہیں، نئے نکاح میں مہر بھی نیا مقرر ہوگا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved