• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

حوض کا پانی جاری ہو تو کس جانب سے وضوء کریں

استفتاء

1۔ ایک حوض ۹ ذراع لمبا اور ۹ ذراع چوڑا ہے ،جسکی مشرقی جانب سے پانی داخل ہوتا ہے،اور مغربی جانب سے نکلتا رہتا ہے ،تو شمالی اور جنوبی جانب سے وضو کرنا چاہئے یا مشرقی جانب سے کرنا چاہیئے؟اگر مشرقی جانب یا مغربی جانب سے وضو کیلئے پانی لیں اور منہ دھو لیں اور منہ سے لگا ہوا پانی حوض میں گر جائے جو کہ مستعمل ہو چکا ہے اور وہ پانی حوض میں گرتے ہی آگے بہہ جائے گا جبکہ شمالی یا جنوبی جانب میں مستعمل پانی حوض میں گرنے کے بعد ٹھہرا رہے گا ۔اور آہستہ آہستہ باہر نکلے گا تو بہتر کیا ہے کی کس جانب سے وضو کریں ؟ اور اس میں جائز نا جائز والا معاملہ ہے؟ یا اولیٰ اور غیر اولیٰ والا ہے؟

2۔اس مسئلہ سے متعلق شرح وقایہ کی عبارت یہ ہے:

(اذا کان الحوض صغیرا یدخل فيه الماء من جانب و یخرج من جانب آخر ۔یجوز الوضوءفی جمیع جوانبه و عليه الفتوی۔من غیر تفصیل بین ان یکون اربعا فی اربع او اقل فیجوز او اکثر فلا یجوز) کا کیا مطلب ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ صورت، مسئلہ نمبر ۱ میں مذکورہ حوض کی ہر جانب سے وضو کر سکتے ہیں۔

2۔عبارتِ مذکورہ کا بھی یہی مطلب ہے کہ ایسا چھوٹا حوض جس کی ا یک جانب سے پانی داخل ہو کر دوسری جانب سے نکل رہا ہو تو ایسے حوض کی ہر جانب سے وضو کر سکتے ہیں اور اسی پر فتوی ہے ۔من غیر تفصیل ۔۔۔۔  عبارت کا مطلب یہ ہے کہ ایسے حوض میں اس بات کا فرق نہیں ہے کہ ۴ضرب۴ ہو یا اس سے کم ہے تو وضو جائز ہے اور اگر زیادہ ہو تو جائز نہیں ہے ۔بلکہ مذکورہ قسم کے حوض سے مفتی بہ قول کے مطابق ہر حال میں ہر طرف سے وضو کرنا جائز ہے ۔اور یہی عبارت مسئلہ نمبر ۱ کی دلیل بھی ہے۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved