- فتوی نمبر: 16-315
- تاریخ: 16 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ
اجارہ میں اگر اجرت بھی اس جنس کی منفعت سےطے کی جائے تو فقہاء اسے سود کے شبہ کی وجہ سےناجائز کہتے ہیں، اگر جنس بدل جائے مثلا گھر کو کرایہ پر لیا جائے اور اجرت میں گاڑی کرایہ پر دی جائے تو کیایہ صورت جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
گھر کو کرایہ پر لینا اور اجرت میں گاڑی کرایہ پردینا جائز ہے۔
شامی(9/85)میں ہے:
اجارة المنفعة بالمنفعة تجوز اذااختلفا جنسا کاستئجارسکني دار بزراعة ارض
© Copyright 2024, All Rights Reserved