- فتوی نمبر: 16-64
- تاریخ: 16 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > سود
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اگر کوئی شخص کسی کےگھر کی چھت پراپنے پیسوں سے عمارت بنادے اس شرط پر کہ جب تک گھر کامالک اسےپیسے نہیں دیگا اوپر کے پورشن میں وہ رہے گا اورجب اسے پیسے مل جائیں گے وہ مکان خالی کردے گا۔یہ صورت جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت ناجائز ہے،کیونکہ مذکورہ صورت کی اصل یہ ہے کہ مکان والے کے پاس تعمیر کےپیسے نہیں ہیں دوسرا شخص اس کو تعمیر کے لیے قرض کےطور پر پیسے دے رہاہے اوراس کے بدلے جب تک وہ پیسے واپس نہ مل جائیں اس تعمیر شدہ کمرہ میں رہائش رکھے گا، یہ صورت قرض دے کرنفع اٹھانے کی ہے جو کہ حرام اور سود ہے۔
في الشامية:7/413
کل قرض جرنفعا حرام۔۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved