- فتوی نمبر: 3-63
- تاریخ: 01 جون 2010
- عنوانات: مالی معاملات > منتقل شدہ فی مالی معاملات
استفتاء
اگر ایک شخص نے حرام مال یعنی سود یا عقود فا سدہ کا پیسہ سے گاڑی خرید لی۔ جس پر وہ کرایہ وغیرہ کی مزدوری کرتا ہے۔ یعنی اگر ایک جگہ سے دوسری جگہ سامان لے جاتا ہے جس کا وہ کرایہ لیتا ہے۔ تو اس کی یہ مزدوری یعنی کرایہ کیسا ہوگا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
گاڑی پر کی گئی مزدوری کی اجرت جائز ہے۔ اور خود گاڑی کے متعلق یہ ہے کہ اس میں جتنا مال حرام ہے۔ اس کے بقدر تھوڑا تھوڑا صدقہ کرنا ضروری ہے۔ ساتھ میں توبہ استغفار بھی کریں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved