- فتوی نمبر: 4-102
- تاریخ: 20 اگست 2011
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
ایک دوسرا مسئلہ یہ کہ ہم دو آدمیوں نے ملکر پلاٹ خریدا ہم میں سے ایک احباب پراپرٹی ڈیلر بھی ہیں، پلاٹ ہم نے تجارت کی نیت سے نہیں خریدا تھا۔ اب کیا ان پراپرٹی ڈیلر کو میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ تم پلاٹ بیچنے کے لیے کام کرو اور تم اتنے اتنے اضافی لے لینا اپنے اس کام اور محنت کے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں پلاٹ میں شریک پراپرٹی ڈیلر کو پلاٹ فروخت کرنے کی محنت کے اضافی پیسے لینا جائز ہیں۔ کیونکہ شریک کو اجیر رکھنے کا عدم جواز نہ تو نص شرعی ہے اور نہ ہی امام صاحب سے اس کے بارے میں کوئی روایت ہے۔ بلکہ امام محمد رحمہ اللہ کا قول ہے۔ اور تعامل پر مبنی احکامات صاحبین کے اقوال پر مقدم ہوتے ہیں۔ لہذا مذکورہ مسئلہ میں شریک کو اجیر رکھنا درست ہوگا۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved