• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

دفتر میں صرف دو دن حاضری دینا اور باقی رخصت کرنا

استفتاء

دفتر میں مسئولہ سروس لاہور کی ہے اب ترقی کر کےراولپنڈی تعینات کر دیا ہے۔ روالپنڈی میں دفترکی رہائش نہ تھی جو رہائش اوقاف کے دفتر نے بنائی تھی وہ آفیسر نے خود الاٹ کروالی ہے۔ میری رہائش ذاتی لاہور میں ہے، بچے لاہور میں زیر تعلیم  ہیں اور میری بھی تمام تر دینی مصروفیات لاہور میں ہی ہیں۔ اب دفتر میں دو دن  یعنی پیر منگل ڈیوٹی کر کے چار یوم کی رخصت لیکر لاہور آجاتا ہوں ( یعنی اپنے سے بڑے افسر کو بتا کر آجاتا ہوں، یہ باقاعدہ رخصت نہیں ہوتی کہ تنخواہ میں اس سے کٹوتی ہو۔) اور پھر اس طرح پیر کو  صبح ڈیوٹی پر پہنچ جاتا ہوں۔ اور دفتری کام جو کہ میرے ذمہ ہے کر دیتا ہوں۔ بل پاس کرنا اور رقم ادا شدہ چیک کرنا میری ڈیوٹی ہے۔ آڈٹ آفیسر کی ڈیوٹی ہے۔جب کبھی دفتری کام فوری کرنے کا ہوتا ہے تو فون پر فوراً سفر کر کے دفتر پہنچ جاتا ہوں اور اپنا تفویض شدہ کام مکمل کر کے پھر واپس لاہور آجاتا ہوں۔ لہذا اپنے آفیسر کام سے تو مطمئن ہیں کیا یہ صورت میرے لیے تنخواہ کی جائز ہے یا پھر کسی اور صورت میں بہتری ہے؟ تبادلہ کی صورت میں

نوٹ: آفیسر انکار کرتے ہیں کہ سب لاہور کے رہائشی لاہور میں ہے۔ میر ی اصل رہائش بھیرہ کی ہے اس لیے مجھے لاہور سے پنڈی شفٹ کردیاکہ وہ بھیرہ کے زیادہ قریب ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آپ چونکہ اجیر خاص ہیں اور اجیر خاص کا وقت معینہ کی پابندی کرنا ضروری ہے اس لیے سوائے چھٹی کے دن کے باقی تمام دنوں میں دفتر حاضر رہنا ضروری ہے۔

قال في الدر المختار: و ليس للخاص أن يعمل لغيره و لو عم نقص من أجرته بقدر ما عمل فتاوى النوازل. و تحته في الشامية: قوله و ليس للخاص أن يعمل لغيره … و في الفتاوى الفضلي و إذا استأجر رجلاً يوما يعمل كذا فعليه أن يعمل ذلك العمل إلى تمام المدة و لا يشتغل بشيء آخر سوى المكتوبة. ( 9/ 118 )

آپ لاہور تبادلہ کے لیے درخواست دیں اور صلوٰہ حاجت پڑھ کر دعا کریں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved